سکون ملتا ہے ذکرِ نبی سے دیوانو !
تبھی تو نامِ محمد زباں پہ جاری ہے کسے ہے وارثیؔ فرصت غمِ زمانہ کی ابھی تو نامِ محمد زباں پہ جاری ہے
معلیٰ
تبھی تو نامِ محمد زباں پہ جاری ہے کسے ہے وارثیؔ فرصت غمِ زمانہ کی ابھی تو نامِ محمد زباں پہ جاری ہے
قربِ نبی کی یادوں کو دل میں بسا کے لا تڑپت دلِ حزیں ہے ملے اذنِ حاضری ’’نسیم تھوڑی سی خوش بو چرا کے لا‘‘
پھر آج حرمتِ آقا پہ گفتگو کی جائے جو چاہو وارثیؔ قسمت تری بدل جائے درِ حبیب پہ جا کر یہ آرزو کی جائے
رتبہ یہ ملا کس کو ہے روئے زمیں پر تھی فکر وہاں پر بھی تو امت مری امت احسان ہے آقا کا یہ مجھ جیسے حزیں پر
کوئی مثل مصطفیٰ کا کبھی تھا نہ ہے نہ ہو گا ہے یقین وارثیؔ کو نہیں شک کوئی ذرا سا کہ حسینؓ سا نواسہ کبھی تھا نہ ہے نہ ہو گا
غوثِ اعظم ہیں شاہِ جیلاں ہیں در پہ آجائے گر سوالی تو اس کا بھر دیتے آپ داماں ہیں ہیں قدم بوس سب ولی ان کے سارے ولیوں کے آپ سلطاں ہیں جو غلامیِ شیخ کرتے ہیں وہ بھٹک جائیں کم ہی امکاں ہیں در پہ غوث الوریٰ وہ جاتے ہیں جن کی قسمت میں […]
کٹا کے سر سرِ مقتل پھر آگیا ہے حسینؓ ملا نہ پانی تو آلِ رسول کو لیکن پیاس کرب و بلا کی بجھا گیا ہے حسینؓ گیا وہ شان سے ایسی ملک پکار اٹھے سجاؤ گھر کو کہ دیکھو وہ آگیا ہے حسینؓ یزید ہوتا نہ ملعون تا ابد کیوں کر دلوں پہ نقش کچھ […]
لیکن یزید وقت کی طاعت نہ کی قبول کنبہ تمام کر دیا قربان آپؓ نے دینِ نبی سے پھر بھی بغاوت نہ کی قبول ض کربل بسا گیا ہے لٹا کر جو خاندان محبوبِ کبریا کا نواسہ حسینؓ ہے پانی کی بوند بوند کو تڑپا جو ریت پر زہرہؓ کا لاڈلا ہے وہ پیاسا حسینؓ […]
علیؓ دامادِ پیغمبر عدو میدان سے بھاگے لگا جب نعرۂ حیدرؓ وہ مومن ہو نہیں سکتا علیؓ کا جو بھی ہے منکر مقابل جو عدو آیا کٹا بیٹھا وہ اپنا سر گئے مکہ سے جب آقا علیؓ کو چھوڑ اپنے گھر
تری جالی دے نال پلکاں نوں لاواں میں رب دے کولوں منگاں ایہہ دعاواں سدا رہون سرتے ایہہ ٹھنڈیاں چھاواں مری اکھیاں اتھرو تے جھکیاں نگاہواں دل کردا دھک دھک تے اوکھیاں سانواں میں روواں چیخاں تے کُرلاواں کوئی ہور نہ میرا میں کدھر جاواں جی کردا میرا میں مڑ مڑ آواں کتھے لبھن وارثیؔ […]