دل میں حبیب پاک کا جس کے خیال ہو

ممکن نہیں ہے اس کو بھی رنج و ملال ہو قربت میں آ کے آپ کی بے کس سا اک غلام خلقت میں وہ غلام بلالِ کمال ہو لب پر درودِ پاک اور چشم اشک بار کیوں لطفِ حاضری نہ بھلا بے مثال ہو عصیاں کا بوجھ لایا ہوں محبوب کبریا جس در پہ ہر […]

بے مثل و بے مثال ہے دنیا میں سنت آپ کی

’’کامیابی کی دلالت ہے شریعت آپ کی‘‘ اہلِ زر کے سارے حربے ظلم کی ہیں داستاں دردِ دل کی ہے ضمانت تو محبت آپ کی کون سمجھائے پریشاں حال مسلم کو یہ بات دو جہانوں کے لیے ہے آقا رحمت آپ کی کیوں بھٹکتے پھر رہے ہیں آج مسلم در بدر ترک کر کے بے […]

رنگ و نسل کو چھوڑ کے ملت کی بات کر

آقائے نامدار کی امت کی بات کر ٹکڑوں میں بٹ کے قوم کو رسوائیاں ملیں طاقت سمیٹ قوم کی وحدت کی بات کر دل میں ہے تیرے قرب خدا کی جو آرزو خلق خدا کی چاہت و خدمت کی بات کر صدق و صفا میں ثانی نہیں جس کا دہر میں بوبکرؓ کی تو صدق […]

آپ کے در پہ جو سوالی گیا

لے کے دامن کبھی نہ خالی گیا اُن کے ٹکڑوں پہ سارا زمانہ پلے ایک میں ہی نہیں لا ابالی گیا عظمتیں دو جہاں کی مقدر ہوئیں قرب میں جو مرے شاہِ عالی گیا اُن کی مدحت کروں میری اوقات کیا دست بستہ جہاں شیخؔ و حالیؔ گیا اپنی قسمت پہ نازاں بھلا کیوں نہ […]

باہر ہے دسترس سے اگر کچھ تو کیا ہوا

رب کے کرم سے زیست میں سب کچھ عطا ہوا پہنچا درِ حبیب پہ جس دم یہ خاکسار نازاں نصیب پر یہ بہت پر خطا ہوا نظریں ہوئیں جو گنبد خضریٰ سے ہم کلام نظریں ہٹیں وہاں سے کسے حوصلہ ہوا اشکِ رواں نے کردیا اظہارِ حالِ دل گرچہ زباں سے لفظ نہ کوئی ادا […]

پڑھتے ہیں جو درود شہِ ذی وقار پر

ملتا ہے فیض ان کو ہمیشہ پکار پر ہم ہی نہیں ہیں کرتے ثنائے حبیبِ پاک ہے حکم رب درود پڑھو تاج دار پر جیون گزارا جن نے غلامی میں آپ کی جلتے سدا چراغ ہیں ان کے مزار پر تڑپت ہے پیش کرنے کو اک بار پھر سلام کیجے کرم حضور دلِ بیقرار پر […]

سوئے اقصیٰ ہے ہوا جاری سفر آج کی رات

سارے نبیوں کی ہے آقا پہ نظر آج کی رات رب سے محبوب ملے دوریئ قوسین سے جب مٹ گیا فاصلۂ نور و بشر آج کی رات غل ہے افلاک پہ آئے گا وہ مہمان حسیں تب ہی گہنایا سا لگتا ہے قمر آج کی رات سن کے رودادِ سفر اُن کے ہیں اوسان خطا […]

جو درِ مصطفیٰ پہ آتے ہیں

جھولیاں اپنی بھر کے جاتے ہیں شاہ و سلطان در پہ آقا کے سرجھکاتے ہیں فیض پاتے ہیں اِذن جن کو ملے وہی خوش بخت نعت لکھتے ہیں نعت گاتے ہیں ہے کرم خاص ان پہ مالک کا نعتِ محبوب جو سناتے ہیں یاد محبوب جب ستاتی ہے بزم میلاد کی سجاتے ہیں درد بانٹیں […]

خاکِ پائے شہِ مدینہ ہو

خوش نصیبوں کا یہ خزینہ ہو جو گدائے شہِ مدینہ ہو کیوں طلب گارِ طورِ سینا ہو نعتِ محبوب لب پہ جاری ہو زندگی کا یہی قرینہ ہو زندگی ختم ہو درِ محبوب حجِّ اکبر کا جب مہینہ ہو مشک و عنبر کی کیا ضرورت ہے میرے آقا کا گر پسینہ ہو یادِ محبوب میں […]

ذکرِ آقا ہو عام بسم اللہ

لب پہ ہو صبح و شام بسم اللہ مدح عالی مقام بسم اللہ مولا بخشے دوام بسم اللہ آشنا نعت کے مبارک ہو نعت کا اہتمام بسم اللہ اپنی امت کو روز محشر آپ دیں گے کوثر کے جام بسم اللہ قبر میں جب حضور آئیں گے سب کریں گے سلام بسم اللہ وقت آخر […]