کائناتِ رنگ و بو کا کُل خزینہ اک طرف

ارض طیبہ پر سجا اخضر نگینہ اک طرف گھوم کر دیکھا جہاں میں ہر نگر لیکن شہا! ساری دنیا اک طرف تیرا مدینہ اک طرف سارے پھولوں کی مہک ہو یا کہ ہو مشکِ ختن سب کی خوشبو اک طرف تیرا پسینہ اک طرف ماہِ میلاد النبی کی شان ہے سب سے الگ ماہ سارے […]

دل ہوا گھائل ز فرقت یا رسول اللہ کرم

دیجئے در کی اجازت یا رسول اللہ کرم آپ کی مدحت میں پنہاں ہے سکونِ قلب و جاں ہو میسر مجھ کو راحت یا رسول اللہ کرم دل میں ہو یادِ نبی ہونٹوں پہ ہو ان پر سلام یوں رہے جاری عبادت یا رسول اللہ کرم آئے گا ایماں سمٹ کر جب مدینے اس گھڑی […]

رہے دل میں تری چاہت بسر ہو زندگی ایسی

کرے جو روح پاکیزہ عطا ہو آگہی ایسی وہ جس کے شعر و مصرع میں بسی ہو نعت کی خوشبو لبوں پر ہر گھڑی میرے سجی ہو شاعری ایسی بڑا خوش بخت ہے جس کو بلایا آپ نے در پر سو قسمت سے نکلتی ہے کسی کی لاٹری ایسی علّوِ مرتبت ایسا کہ او ادنیٰ […]

ہے آرزو کہ مدحتِ خیرالبشر کریں

توصیف ہم حضور کی شام و سحر کریں سانسیں جو بچ گئی ہیں حیاتِ جلیل کی گر اذن ہو عطا تو مدینے بسر کریں ان کے کرم سے جن کے ہیں دامن بھرے ہوئے پھر کس لئے وہ خواہشِ لعل و گہر کریں لو چل پڑا ہے قافلہ ان کے دیار کو آؤ درودِ پاک […]

میرا وردِ زباں ہے ترا نام بس

میری تسکینِ جاں ہے ترا نام بس زندگی کی کڑکتی ہوئی دھوپ میں سر پہ سایہ کناں ہے ترا نام بس من کی ویران وادی پہ میری شہا ہر گھڑی گُلفشاں ہے ترا نام بس رہ سے بھٹکے ہوئے قافلوں کے لئے منزلوں کا نشاں ہے ترا نام بس رنج و آلام میں اے مرے […]

عجب روح پرور فضائے مدینہ

ہے کتنی مُعطّر ہوائے مدینہ کہ سانسیں بھی اپنی مہکنے لگی ہیں چلی آج شاید ہوائے مدینہ اسے دھوپ غم کی ستائے تو کیسے تنی جس کے سر پر رِدائے مدینہ وہی مثلِ مہتاب چمکے جہاں میں کرے جن کو روشن ضیائے مدینہ زمانے کی خوشیاں انہی کا مُقدّر کہ دامن میں جن کو چھپائے […]

حبیبِ ربِ کریم آقا! حروفِ قرآن کہہ رہے ہیں

ہے خُلق تیرا عظیم آقا! حروفِ قرآن کہہ رہے ہیں ہے اہلِ ایمان کا مُقدّر اے میرے آقا یہ تیری رحمت رؤوف ہے تو رحیم آقا! حروفِ قرآن کہہ رہے ہیں ہمارے آقا تو خود بھی کامل ،حیاتِ اطہر بھی ہے مکمل گواہ ربِ عظیم آقا !حروفِ قرآن کہہ رہے ہیں تُو ہے مُزمّل تو […]

میں کہ ناقص ،کس طرح سے تیری مدحت کر سکوں

بے ہنر ہوں میرے آقا! کیسے جرأت کر سکوں پھول نعتوں کے چنے ہیں عمر بھر اس آس پر قبر میں سرکار آئیں، پیشِ خدمت کر سکوں رات دن ان کا تصور ہر گھڑی ان کا خیال کاش میں اپنے تخیل کو عبارت کر سکوں حشر میں کیجے شفاعت بندۂ ناچیز کی یوں لوائے حمد […]

لوحِ دل پر ہے لکھا اک نام تیرا اور بس

لب پہ ہے صبح و مسا اِک نام تیرا اور بس کیا غرض تیرے بھکاری کو شہانِ دہر سے اس کو ہے کافی شہا !اک نام تیرا اور بس اپنی ہر امید کا ہے مرکز و محور یہی من میں ایسا رچ گیا اک نام تیرا اور بس میرے آقا! چار سُو چھائی ہے شب […]

کوئی خواہش ، کبھی احقر سے جو پوچھا جائے

بس غلاموں میں ترے نام پکارا جائے بحرِ عصیاں کے تلاطم میں گھرا ہوں آقا! اب تو عاصی کو بھی ساحل پہ اتارا جائے حسنِ فردا ہے یقینی بہ طفیلِ شافع پھر بھی لازم ہے کہ امروز سنوارا جائے ان کی الفت ہے جو ایمان کی بنیاد تو پھر عشقِ احمد سے ہی ایماں کو […]