شاہِ خوباں کی جھلک مانگنے والی آنکھیں
ان کی دہلیز پہ رکھ دی ہیں سوالی آنکھیں بھیک بٹتی ہوئی دیکھی تھی سرِ بزمِ کرم تشنۂ دید تھے کشکول بنالی آنکھیں ایسی آنکھوں کو ملائک نے دیئے ہیں بوسے دیکھ لیتی ہیں جو سرکار کی جالی آنکھیں ایک دیدار کی حسرت میں ابھی روشن ہیں رو رو بے نور نہ ہو جائیں غزالی […]