اس درجہ ہے ضعف جاں گزائے اسلام
ہیں جس سے ضعیف سب قوائے اسلام اے مرتوں کی جان کو بچانے والے اب ہے ترے ہاتھ میں دوائے اسلام
معلیٰ
ہیں جس سے ضعیف سب قوائے اسلام اے مرتوں کی جان کو بچانے والے اب ہے ترے ہاتھ میں دوائے اسلام
جس کی ہر بات ہے خدا کو قبول جس کے قبضہ میں دو جہان کا ملک جس کے بندوں میں تاجدار شمول جس پہ قرباں جناں جناں کے چمن جس پہ پیارا خدا خدا کے رسول جس کے صدقے میں اہل ایماں پر ہر گھڑی رحمتِ خدا کا نزول جس کی سرکار قاضیِ حا جات […]
منزل ہے بعید تھک گیا رہرو اب تیری طرف شکستہ حالوں کے رفیق ٹوٹی ہوئی آس نے لگائی ہے لو
گواہ ہیں دلِ محزون و چشمِ دریا بار طرح طرح سے ستاتا ہے زمرۂ اشرار بدیع بہر خدا حرمتِ شہِ ابرار مدار چشمِ عنایت زمن دریغ مدار نگاہِ لطف و کرم از حسنؔ دریغ مدار اِدھر اقارب عقارب عدو اجانب و خویش اِدھر ہوں جوشِ معاصی کے ہاتھ سے دل ریش بیاں میں کس سے […]
وہ نگہبان رہیں چشمِ تمنائی کے دھُوم ہے فرش سے تا عرش تری شوکت کی خطبے ہوتے ہیں جہانبانی و دارائی کے حُسن رنگینی و طلعت سے تمہارے جلوے گل و آئینہ بنے محفل و زیبائی کے ذرّۂ دشتِ مدینہ کی ضیا مہر کرے اچھی ساعت سے پھریں دن شبِ تنہائی کے پیار سے لے […]
مثنوی در ذکر ولادت شریف حضور سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم وہ اُٹھی دیکھ لو گردِ سواری عیاں ہونے لگے انوارِ باری نقیبوں کی صدائیں آ رہی ہیں کسی کی جان کو تڑپا رہی ہیں مؤدب ہاتھ باندھے آگے آگے چلے آتے ہیں کہتے آگے آگے فدا جن کے شرف پر سب نبی ہیں […]
یہ رحمت ہے کہ بے تابانہ آئیں گے قیامت میں جو غل پہنچا گرفتارانِ اُمت کے سلاسل کا ہے جمالِ حق نما بارہ اماموں کا جمال اس مبارک سال میں ہے ہر مہینہ نور کا خوف محشر سے ہے فارغ دلِ مضطر اپنا کہ ہے محبوبِ خدا شافعِ محشر اپنا داغ دل یادِ دہانِ شہ […]
جب اِشارہ ہو گیا مطلب ہمارا ہو گیا ڈوبتوں کا یا نبی کہتے ہی بیڑا پار تھا غم کنارے ہو گئے پیدا کنارا ہو گیا تیری طلعت سے زمیں کے ذرّے مہ پارے بنے تیری ہیبت سے فلک کا مہ دو پارا ہو گیا اللہ اللہ محو حُسنِ روئے جاناں کے نصیب بند کر لیں […]
سب ذرّے ہیں گر مہر، درخشاں ہے تو تُو ہے سب کو ہے خیال اپنا، نہیں کوئی کسی کا محشر میں اگر اُمتی گویاں ہے تو تُو ہے پروانہ کوئی شمع کا، بلبل کوئی گُل کا اللہ ہے شاہد، مرا جاناں ہے تو تُو ہے طالب ہوں ترا، غیر سے مطلب نہیں مجھ کو گر […]
اک زباں اور نعمتیں بے اِنتہا پھر زباں بھی کس کی مجھ ناچیز کی وہ بھی کیسی جس کو عصیاں کا مزا اے خدا کیوں کر لکھوں تیری صفت اے خدا کیوں کر کہوں تیری ثنا گننے والے گنتیاں محدود ہیں تیرے اَلطاف و کرم بے انتہا سب سے بڑھ کر فضل تیرا اے کریم […]