کرے چارہ سازی زیارت کسی کی

بھرے زخم دل کے ملاحت کسی کی چمک کر یہ کہتی ہے طلعت کسی کی کہ دیدارِ حق ہے زیارت کسی کی نہ رہتی جو پردوں میں صورت کسی کی نہ ہوتی کسی کو زیارت کسی کی عجب پیاری پیاری ہے صورت کسی کی ہمیں کیا خدا کو ہے اُلفت کسی کی ابھی پار ہوں […]

سحابِ رحمتِ باری ہے بارھویں تاریخ

کرم کا چشمۂ جاری ہے بارھویں تاریخ ہمیں تو جان سے پیاری ہے بارھویں تاریخ عدو کے دل کو کٹاری ہے بارھویں تاریخ اِسی نے موسمِ گل کو کیا ہے موسمِ گل بہارِ فصلِ بہاری ہے بارھویں تاریخ بنی ہے سُرمۂ چشمِ بصیرت و ایماں اُٹھی جو گردِ سواری ہے بارھویں تاریخ ہزار عید ہوں […]

کہوں کیا حال زاہد، گلشن طیبہ کی نزہت کا

کہ ہے خلد بریں چھوٹا سا ٹکڑا میری جنت کا تعالیٰ اللہ شوکت تیرے نامِ پاک کی آقا کہ اب تک عرشِ اعلیٰ کو ہے سکتہ تیری ہیبت کا وکیل اپنا کیا ہے احمد مختار کو میں نے نہ کیوں کر پھر رہائی میری منشا ہو عدالت کا بلاتے ہیں اُسی کو جس کی بگڑی […]

ایسا تجھے خالق نے طرح دار بنایا

یوسف کو ترا طالبِ دیدار بنایا طلعت سے زمانے کو پُر انوار بنایا نکہت سے گلی کوچوں کو گلزار بنایا دیواروں کو آئینہ بناتے ہیں وہ جلوے آئینوں کو جن جلوؤں نے دیوار بنایا وہ جنس کیا جس نے جسے کوئی نہ پوچھے اُس نے ہی مرا تجھ کو خریدار بنایا اے نظم رسالت کے […]

واہ کیا مرتبہ ہوا تیرا

تو خدا کا خدا ہوا تیرا تاج والے ہوں اِس میں یا محتاج سب نے پایا دیا ہوا تیرا ہاتھ خالی کوئی پھرا نہ پھرے ہے خزانہ بھرا ہوا تیرا آج سنتے ہیں سننے والے کل دیکھ لیں گے کہا ہوا تیر اِسے تو جانے یا خدا جانے پیش حق رُتبہ کیا ہوا تیرا گھر […]

تمہارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا

ہمارا بگڑا ہوا کام بن گیا ہو گا گناہگار پہ جب لطف آپ کا ہو گا کیا بغیر کیا ، بے کیا کیا ہو گا خدا کا لطف ہوا ہو گا دستگیر ضرور جو گرتے گرتے ترا نام لے لیا ہو گا دکھائی جائے گی محشر میں شانِ محبوبی کہ آپ ہی کی خوشی آپ […]

یہ اکرام ہے مصطفیٰ پر خدا کا

کہ سب کچھ خدا کا ہوا مصطفیٰ کا یہ بیٹھا ہے سکہ تمہاری عطا کا کبھی ہاتھ اُٹھنے نہ پایا گدا کا چمکتا ہوا چاند ثور و حرا کا اُجالا ہوا بُرجِ عرشِ خدا کا لحد میں عمل ہو نہ دیوِ بلا کا جو تعویذ میں نقش ہو نقشِ پا کا جو بندہ خدا کا […]