خیال افروز ہے نام محمد

بہت افضل ہے پیغام محمد رہے گا تا ابد سرشار و بے خود ملا جس رند کو جام محمد دل و جاں کیوں نہ ہوں مرہون منت دل و جاں پر ہے اکرام محمد ہوا عرفان ہست و بود اس کو سنا جس نے پیغام محمد فراز زندگی کا ہے یہ زینا جسے کہتے ہیں […]

جب ثنائے پاک میں ہوتا ہوں گرمِ جستجو

منصرف رکھتا ہوں دل کو از جہانِ چار سو ایک بحرِ بیکراں وہ میں ذرا سی آبجو لکھ نہیں سکتا ہوں مدحت میں بقدرِ آرزو نرم خو، سنجیدہ فطرت، خوش جبیں، آئینہ رو طرفہ سیرت، خوش ادا، شیریں کلام و خوش گلو ربِ دو عالم نے خود توصیف فرما دی ہو جب خلقِ پاکیزہ پہ […]

لبوں پہ جس کے محمد کا نام رہتا ہے

وہ راہِ خُلد پہ محوِ خرام رہتا ہے جو سَر جُھکائے محمد کے آستانے پر زمانہ اس کا ہمیشہ غلام رہتا ہے ہمیں نہ چھیڑ کہ وارفتگانِ بطحا ہیں ہمیں تو شوقِ مدینہ مدام رہتا ہے وہ دو جہاں کے اَمیں ہیں، انہی کے ہاتھوں میں سپردِ کون و مکاں کا نظام رہتا ہے جو […]

مُنہ سے جب نامِ شہنشاہِ رسولاں نکلا

مُنہ سے جب نامِ شہنشاہِ رسولاں نکلا​ خیر مقدم کو دُرودوں کا گلستاں نکلا​​ بچھ گئی دولتِ کونین مرے رستے میں میں جو طیبہ کی طرف بے سرو ساماں نکلا​ میں تو سمجھا تھا کہ دشوار ہے ہستی کا سفر​ اُن کی تعلیم سے یہ کام بھی آساں نکلا​ ​ فکرِ مدحت میں جو پہنچا […]

کیا شان شہنشاہ کونین نے پائی ہے

ختم آپ کی ہستی پر ہر ایک بڑائی ہے ہر ایک فضیلت کے ہیں مظہر کامل وہ کیا ذات شہ والا خالق نے بنائی ہے کون ان کے برابر ہو کون ان کے مماثل ہو ایسی تو کوئی ہستی آئے گی نہ آئی ہے جنت کا تصور اب کیا آئے مرے دل میں تصویر مدینے […]

اب زمانے سے کوئی شکوہء بیداد نہیں​

اب سوائے درِ اقدس مجھے کچھ یاد نہیں​ ​اللہ اللہ مدینے کے سفر کا عالم​ دشت میں ہے مجھے وہ عیش کہ گھر یاد نہیں​ ​عالمِ حرص و ہوَس میں غمِ آقاؐ کے سوا​ سرخوشی کی کوئی صورت دلِ ناشاد نہیں ​ ​جب سے سرکارؐ نے بخشا ہے شعورِ توحید​ جز خدا کعبہء دل میں […]

خلق کے سرور شافع محشر صلی اللہ علیہ وسلم

مرسل داور خاص پیمبر صلی اللہ علیہ وسلم نورمجسم، نیّر اعظم، سرور عالم، مونسِ آدم نوح کے ہمدم، خضر کے رہبر، صلی اللہ علیہ وسلم فخر جہاں ہیں، عرش مکاں ہیں، شاہ شہاں ہیں، سیف زباں ہیں سب پہ عیاں ہیں آپ کے جوہر، صلی اللہ علیہ وسلم قبلہء عالم، کعبہ اعظم، سب سے مقدم […]

شاعر بنا ہوں مدحتِ خیرالبشر کو میں

"سمجھا ہوں دل پذیر متاعِ ہنر کو میں” چشمِ خیال میں ہیں مدینے کے بام و در دل میں بسا رہا ہوں بہشتِ نظر کو میں پہنچوں میں اُڑ کے ، در پہ بلائیں اگر حضورؐ تکلیفِ رہنمائی نہ دوں راہبر کو میں روزِ ازل ، خطِ شبِ اسرا ، فرازِ عرش ترتیب دے رہا […]

شکوہ گزارِ چرخ ستمگر نہیں ہوں میں ​

سرکاؐر کا کرم ہے کہ مضطر نہیں ہوں میں​ ​  شہرِ جمال میں بھی نہ اڑ پاؤں تیرے ساتھ​ موجِ ہوا ! اب ایسا بھی بے پر نہیں ہوں میں ​ ​​  طیبہ کے دشت و راغ بھی جنت بدوش ہیں ​ منّت پذیرِ گنبدِ بے در نہیں ہوں میں ​ ​​  صد شکر میں […]

نعتیہ رباعیات امیر مینائی

گذرے سرِ عرش جب جنابِ والا اللہ رے شوقِ دیدِ قدِ بالا طوبیٰ نے یہ سر اٹھا کے حسرت سے کہا مضمونِ قیامت گیا بالا بالا دل بزمِ محبت میں ادیب اپنا ہے عشاق میں کیا خوب نصیب اپنا ہے سب عشق مجازی ہیں حقیقی ہے یہ عشق اللہ کا محبوب حبیب اپنا ہے ہوں […]