یہی لہجہ تھا کہ معیار سخن ٹھہرا تھا اب اسی لہجۂ بے باک سے خوف آتا ہے جنوری 30, 2021اکتوبر 27, 2025 by admin Leave a Comment on یہی لہجہ تھا کہ معیار سخن ٹھہرا تھا
ابھی کچھ اور کرشمے غزل کے دیکھتے ہیں فرازؔ اب ذرا لہجہ بدل کے دیکھتے ہیں جنوری 20, 2021اکتوبر 27, 2025 by admin Leave a Comment on ابھی کچھ اور کرشمے غزل کے دیکھتے ہیں
متاعِ زیست ہے نیناؔ یہی غربت یہی دولت کبھی کاسہ ترا لہجہ ، کبھی بخشش تری باتیں دسمبر 21, 2020اکتوبر 27, 2025 by admin Leave a Comment on متاعِ زیست ہے نیناؔ یہی غربت یہی دولت
اس کے لہجہ میں شکا یت تو کہیں پنہاں تھی اس کے انداز مگر ، سب تھے دعاؤں والے دسمبر 19, 2020اکتوبر 27, 2025 by admin Leave a Comment on اس کے لہجہ میں شکا یت تو کہیں پنہاں تھی