تجھ سے سب زاویے دمکتے ہیں
تو ستارہ نواز ہے مولا میرے اندر بہت اندھیرا ہے
معلیٰ
تو ستارہ نواز ہے مولا میرے اندر بہت اندھیرا ہے
میرے پاؤں تلے ہمیشہ سے جس کی رحمت کا نرم سبزہ ہے
زندگی کا سراغ دیتا ہے آسمان و زمین جس کے ہیں
صورت کے طالب ہیں ہم بے چہرہ انسان
ہم کو نہیں ہے خود مولا اپنی بھی پہچان