ان کے لطفِ عمیم کے صدقے
اور خلقِ عظیم کے صدقے مجھ پہ بھی رحمتوں کی بارش ہو اسم احمد کی "میم” کے صدقے
معلیٰ
اور خلقِ عظیم کے صدقے مجھ پہ بھی رحمتوں کی بارش ہو اسم احمد کی "میم” کے صدقے
جذبۂ عشق اُن کا جواں کیجئے اُن کی شاخ توجہ پہ ہے آشیاں کس لئے خوف برق تپاں کیجئے
سرکار دعا ہے کہ مجھے نعت عطا ہو
خدا کے بعد محمد عظیم تر ٹھہریں
جو اللہ ہو کی میرے قلب سے تونے صدا پائی
کہ قلبِ ناتواں کب سے زیارت کو تڑپتا ہے
تمنائیں طوافِ روضۂ اطہر کو جاتی ہیں
سرکار چاند بن کے زمانے میں آگئے
بارِ دگر میں چاک پر آجاؤں کوزہ گر؟
کہ حیراں نور تکتا تھا قرابت نور و نوری کی