وہ دانائے سبل ، ختم الرسل ، مولائے کل جس نے

غبار راہ کو بخشا فروغ وادی سینا نگاہ عشق و مستی میں وہی اول ، وہی آخر وہی قرآں ، وہی فرقاں ، وہی یسیں ، وہی طہ سنائی کے ادب سے میں نے غواصی نہ کی ورنہ ابھی اس بحر میں باقی ہیں لاکھوں لولوئے لالا