پیار میں گوندھے ہوئے لفظ ہوں ، داد ہر حرف پائے بڑی دیر تک
نعت سرکار کی ہو رقم اس طرح ، ہر زباں گنگنائے بڑی دیر تک
معلیٰ
نعت سرکار کی ہو رقم اس طرح ، ہر زباں گنگنائے بڑی دیر تک
وقت سے پہلے شبِ غم کی سحر ہو جائے اس کا اللہ ہے اللہ کی رحمت اس کی جس پہ سرکارِ دو عالم کی نظر ہو جائے
تو جلوہ تیرا ہی رب العُلا اُدھر دیکھا گدا کو شاہ کرے شاہ کو گدا شائق یہ اُس کے قبضۂ قدرت میں سربسر دیکھا
جو آنکھ رکھتے ہیں اُن کو یہ نور نور لگے نظر اٹھائیں تو موجِ نگاہ ساتھ نہ دے نظر جھکائیں تو سینہ مثالِ طُور لگے
وَالخَاتَمُ حَقُّکُم کہ خاتم ہوئے تم یعنی جو ہُوا دفترِ تَنزِیل تمام آخر میں ہُوئی مُہر کہ اَکمَلتُ لَکُم اللہ کی سرتا بقدم شان ہیں یہ اِن سا نہیں انسان وہ انسان ہیں یہ قرآن تو ایمان بتاتا ہے انہیں ایمان یہ کہتا ہے مری جان ہیں یہ کعبہ سے اگر تربتِ شاہ فاضل ہے […]