کیا تقویٰ کو شامل اس نے تہذیب و تمدن میں
نعمت گر نہیں تو منعم و مزدور یکساں ہے
معلیٰ
نعمت گر نہیں تو منعم و مزدور یکساں ہے
شہیدِ کربلا ہے تیرا ورثہ دار کیا کہنا
تری سیرت بنانے کو اُٹھایا بار صورت کا
ممکن ہے تا ابد میرا نام و نشاں رہے
تیری چوکھٹ پہ سجدے کر کے حکمت ناز کرتی ہے
تھی دفاعی جنگ ہر جنگ و جدالِ مصطفیٰ
مگر ہونے دیا دامن کو آلودہ نہ دولت سے
رسولِ آخری ہے حرفِ آخر لے کے آیا ہے
جو دونوں جہاں کے مالک ہیں وہ بھیس بدل کر آتے ہیں
اک مشتِ خاک تھی جسے انساں بنا دیا کہتی ہے ذہنیت یہ حجاز و عراق کی تیرا ہی کام تھا کہ مسلماں بنا دیا