صاف دکھتا ہے درِ آقا پہ بیٹھا ہوا شخص
کیفیت کی کہیں تصویر بنا لی جائے
معلیٰ
کیفیت کی کہیں تصویر بنا لی جائے
میں بُت بناتا تھا اب زندگی بناتا ہوں
آنکھوں پہ معصیت کے ہیں جالے تنے ہوئے
لیکن پہنچ سکے گی نہ گردِ رسول کو
نامِ احمد کے سبب میری دعا کیف میں ہے
شرح آیاتِ مبیں لہجہ و لب کرتے ہیں
مقدور کی نہیں مقدر کی بات ہے
شفاعت کی سند لے کر چلو دربارِ داور میں
ہماری مغفرت نعتِ نبی ہے
خدا کا ہمیں اعتبار آ گیا