نورِ وحدت کے امیں تجھ پہ درود اور سلام

سبز گنبد کے مکیں تجھ پہ درود اور سلام شان بخشی تجھے اللہ نے سب سے بالا مثل تیری نہ کہیں تجھ پہ درود اور سلام اور کوئی ہو نہ سکا اتنا قریں خالق کے جس قدر تو ہے قریں تجھ پہ درود اور سلام بوریا اور چٹائی ترا بستر تھا شہا تھی غذا نان […]

ہے با وصف اور باکمال اُن کی محفل

ہے خود آپ اپنی مثال ان کی محفل ملک‘ حور و غلماں سے جنّت سجا کر سجاتا ہے خود ذوالجلال اُن کی محفل نہیں آڑے آتی پریشانی اُن کے جو کرتے رہیں سارا سال اُن کی محفل میرا انگ انگ عاشقِ مصطفیٰ ہے ہے کرتا مِرا بال بال اُن کی محفل چراغاں ہُوا اس لیے […]

جلا کے رکھے ہیں توصیفِ مصطفیٰ کے چراغ

ہوائے تیز دکھائے ذرا بُجھا کے چراغ وہی ہے عشقِ پیمبر کے کارواں کا امیر وہ جس کے قلب میں جلتے رہیں وفا کے چراغ جو فتح چاہو تو رکھو جلا کے ساتھ اپنے حدیثِ شہ کے ‘فرامینِ ذوالعلیٰ کے چراغ یہ آج دین کا چہرہ چمک رہا ہے تو کیوں ؟ کیے ہوئے اِسے […]

وجودِ عالَمِ امکاں کا ہیں وہی مصدر

نگاہِ حق کا فقط ذاتِ مصطفیٰ محور ہے ان کے حُسن کے صدقے سے ضو فشاں خاور اُنھی سے پاتے ہیں خیرات نجم و شمس و قمر اَنہیں روا نہیں اُمت پہ آپڑے کوئی غم فقط اِسی لیے سجدے میں سر رکھا شب بھر وہ جانتے نہیں دشمن کو بھی دغا دینا دیا گیا تھا […]

ذرّے بھی چمک اٹھتے ہیں طیبہ کی زمیں پر

بٹتے ہیں گُہر سیّدِ والا کی زمیں پر یہ سوچ کے طیبہ کی زمیں پر نہیں چلتا شاید کہ میں ہوں عرشِ معلی کی زمیں پر شاہیں مِری پرواز کی رفعت پہ ہے نازاں مانند کبوتر ہوں میں بطحا کی زمیں پر بڑھنے لگے سرکار ’’اَوْ اَدْنٰی‘‘ کی فضا میں جبریلؑ رہے دیکھتے سدرہ کی […]

ابد تلک کا جو بادشہ جس کا دائرہ ہے ‘ وہ آرہا ہے

جو ہر زمانے کا پیشوا ہے ‘ وہ آرہا ہے ‘ وہ آرہا ہے جو انبیا کا بھی مقتدا ہے ‘ وہ آرہا ہے ‘ وہ آرہا ہے جو مجتبیٰ ہے جو مصطفیٰ ہے ‘وہ آرہا ہے ‘ وہ آرہا ہے جو خاتم الانبیاء والمرسلین ٹھہرا ‘امین ٹھہرا جو سیّد و شاہِ انبیا ہے‘ وہ […]

ہر زمانے پر مَسلّم ہے مرے آقا کا راج

اُن کے سر ختمِ نبوت کا سجایا حق نے تاج روزِ محشر وہ تأسف کے سوا کیا پائے گا مانتا دل سے نہیں جو اُن کی عزّو شان آج ایک بار اتنا کہا تھا آپ کا ہوں میں حضور رکھ رہے ہیں آپ میرے ان کہے لفظوں کی لاج وحشتوں کی تیرگی میں خانۂ انساں […]

جس دم بھی اُن کا نام میرے لب پہ آگیا

جس دم بھی اُن کا نام میرے لب پہ آ گیا مجھ کو ہر ایک غم سے بری کر دیا گیا ہر نارسائی دور مرے بخت سے ہوئی جب مصطفیٰ کا اسمِ گرامی لِیا گیا جب سے ہوئی ہے مغفرِ صلِ علیٰ نصیب ہر ایک وار میرے عدو کا خطا گیا دس رحمتیں نصیب ہوئیں […]

وہ شہکارِ ربُ العلیٰ خوب صورت

محمد نبی مصطفیٰ خوب صورت درودوں کے گجرے سلاموں کے تحفے دعا خوب صورت ثنا خوب صورت ہے ذکر اُن کا آیات قرآں میں شامل پیمبر کی ہر ہر ادا خوب صورت ہوں صدیق ‘ فاروق ‘عثماں کہ حیدر ہیں چاروں بفضلِ خدا خوب صورت رہے کرتے خود انبیا جس کی خواہش وہ سلطاں ‘ […]

جب سے اپنا سر درِ خیر الوریٰ پر رکھ دیا

بخت میرا ربِّ کعبہ نے بدل کر رکھ دیا یوں ہوا فیضانِ الطافِ شہِ کون و مکاں وسعتِ دامانِ سائل سے فزوں تر رکھ دیا اصل میں اُن کے پسینے کی مہک کا فیض ہے نام جس کا ہم نے عُود و مُشک و عنبر رکھ دیا واصفِ سلطان بحر و بر کا رتبہ دیکھیے […]