مثالِ عاشقی ایسی بنا گیا ہے حسینؓ

کٹا کے سر سرِ مقتل پھر آگیا ہے حسینؓ ملا نہ پانی تو آلِ رسول کو لیکن پیاس کرب و بلا کی بجھا گیا ہے حسینؓ گیا وہ شان سے ایسی ملک پکار اٹھے سجاؤ گھر کو کہ دیکھو وہ آگیا ہے حسینؓ یزید ہوتا نہ ملعون تا ابد کیوں کر دلوں پہ نقش کچھ […]

جاں دے دی راہِ حق میں پیارے حسینؓ نے

لیکن یزید وقت کی طاعت نہ کی قبول کنبہ تمام کر دیا قربان آپؓ نے دینِ نبی سے پھر بھی بغاوت نہ کی قبول ض کربل بسا گیا ہے لٹا کر جو خاندان محبوبِ کبریا کا نواسہ حسینؓ ہے پانی کی بوند بوند کو تڑپا جو ریت پر زہرہؓ کا لاڈلا ہے وہ پیاسا حسینؓ […]

اک خواہش دل وچ ترے در تے میں آواں

تری جالی دے نال پلکاں نوں لاواں میں رب دے کولوں منگاں ایہہ دعاواں سدا رہون سرتے ایہہ ٹھنڈیاں چھاواں مری اکھیاں اتھرو تے جھکیاں نگاہواں دل کردا دھک دھک تے اوکھیاں سانواں میں روواں چیخاں تے کُرلاواں کوئی ہور نہ میرا میں کدھر جاواں جی کردا میرا میں مڑ مڑ آواں کتھے لبھن وارثیؔ […]

دل میں حبیب پاک کا جس کے خیال ہو

ممکن نہیں ہے اس کو بھی رنج و ملال ہو قربت میں آ کے آپ کی بے کس سا اک غلام خلقت میں وہ غلام بلالِ کمال ہو لب پر درودِ پاک اور چشم اشک بار کیوں لطفِ حاضری نہ بھلا بے مثال ہو عصیاں کا بوجھ لایا ہوں محبوب کبریا جس در پہ ہر […]

بے مثل و بے مثال ہے دنیا میں سنت آپ کی

’’کامیابی کی دلالت ہے شریعت آپ کی‘‘ اہلِ زر کے سارے حربے ظلم کی ہیں داستاں دردِ دل کی ہے ضمانت تو محبت آپ کی کون سمجھائے پریشاں حال مسلم کو یہ بات دو جہانوں کے لیے ہے آقا رحمت آپ کی کیوں بھٹکتے پھر رہے ہیں آج مسلم در بدر ترک کر کے بے […]

رنگ و نسل کو چھوڑ کے ملت کی بات کر

آقائے نامدار کی امت کی بات کر ٹکڑوں میں بٹ کے قوم کو رسوائیاں ملیں طاقت سمیٹ قوم کی وحدت کی بات کر دل میں ہے تیرے قرب خدا کی جو آرزو خلق خدا کی چاہت و خدمت کی بات کر صدق و صفا میں ثانی نہیں جس کا دہر میں بوبکرؓ کی تو صدق […]

آپ کے در پہ جو سوالی گیا

لے کے دامن کبھی نہ خالی گیا اُن کے ٹکڑوں پہ سارا زمانہ پلے ایک میں ہی نہیں لا ابالی گیا عظمتیں دو جہاں کی مقدر ہوئیں قرب میں جو مرے شاہِ عالی گیا اُن کی مدحت کروں میری اوقات کیا دست بستہ جہاں شیخؔ و حالیؔ گیا اپنی قسمت پہ نازاں بھلا کیوں نہ […]

باہر ہے دسترس سے اگر کچھ تو کیا ہوا

رب کے کرم سے زیست میں سب کچھ عطا ہوا پہنچا درِ حبیب پہ جس دم یہ خاکسار نازاں نصیب پر یہ بہت پر خطا ہوا نظریں ہوئیں جو گنبد خضریٰ سے ہم کلام نظریں ہٹیں وہاں سے کسے حوصلہ ہوا اشکِ رواں نے کردیا اظہارِ حالِ دل گرچہ زباں سے لفظ نہ کوئی ادا […]

پڑھتے ہیں جو درود شہِ ذی وقار پر

ملتا ہے فیض ان کو ہمیشہ پکار پر ہم ہی نہیں ہیں کرتے ثنائے حبیبِ پاک ہے حکم رب درود پڑھو تاج دار پر جیون گزارا جن نے غلامی میں آپ کی جلتے سدا چراغ ہیں ان کے مزار پر تڑپت ہے پیش کرنے کو اک بار پھر سلام کیجے کرم حضور دلِ بیقرار پر […]