جس کی نظروں میں زرِ پائے پیمبر چمکے

سامنے اُس کے نہ گنجینۂ گوہر چمکے بخت ذرّے کے جو یاور ہوں ، عرب تک پہنچے خاکِ طیبہ سے لگے، مہر سے بڑھ کر چمکے رُوبُرو گنبدِ خَضرا کے پہنچ جاؤں اگر مجھ زیاں کار کا بھی نقشِ مقدّر چمکے ذہن میں دشتِ مدینہ کا تصوّر آیا پُھول اُلفت کے مِری شاخِ نظر پر […]

لب پہ ہے ذکر آپ کا با چشمِ نم شاہِ امم

آپ کا شاعر ہے محتاجِ کرم شاہِ امم میری نظروں میں شہنشاہانِ عالم ہیچ ہیں آپ کی مدحت میں چلتا ہے قلم شاہِ امم اِدّعا اِنفاس کا ہے آپ کا ذکرِ حسیں نعت گوئی ہے مرا حُسنِ رقم شاہِ امم آپ کی اُلفت کی قلب و رُوح میں گر ضو نہ ہو ہے مرا موجود […]

میرا فکر و فن نبی کے ذکر تک محدُود ہے

خالقِ کونین کا مجھ پر کرم ہے ، جُود ہے حُبِّ پیغمبر پہ ہے حبِّ خدا کا انحصار میرے آقا کی اطاعت ، طاعتِ معبُود ہے شرطِ ایماں ہے کہ اقرارِ رسالت بھی کرو صرف اقرارِ الُوہیت یہاں بے سُود ہے ہم زمانے میں رہیں گے خستہ حال و خوار و زار پیروی سیرت کی […]

بادۂ عشقِ پیمبر چاہیے

یہ نشہ ہم کو برابر چاہیے گوھرِ دیدار گر درکار ہو گوشۂ چشمِ غمیں تر چاہیے کرب سے نِکھرے گا اور اُن کا خیال دل کے آئینے کو جوہر چاہیے اُن کے در پر حاضری کے واسطے الفت و اخلاص کا زر چاہیے زائرو! ذکرِ حرم کرتے رہو کچھ علاجِ قلبِ مضطر چاہیے دشمنِ جاں […]

محمد مصطفی، خیر البشر ، محبوبِ داور ہے

محمد مصطفی ، خیر البشر ، محبوبِ داور ہے شرافت ، حِلم ، ایثار و سخاوت کا وہ پیکر ہے فدا اس پر مرے ماں باپ ، جو ہے رحمتِ عالم مرا آقا ہے مخلوقِ خدا کا محسنِ اعظم محبت اور اخوّت کی ہمیں تعلیم دی جس نے رواداری کا برتاؤ کیا دشمن سے بھی […]

اک انوکھی طرب سے روشن ہے

گنبدِ سبز سب سے روشن ہے حضرتِ جبرائیل کا ماتھا اُن کو معلوم کب سے روشن ہے ہر ستارہ نظامِ شمسی کا اُن کے رخسار و لب سے روشن ہے قوتِ دید اُس نگاہ کی سوچ وہ جو دیدارِ رب سے روشن ہے نقشِ نعلین دل پہ رکھتا ہوں طاقِ دل اُس کی چھب سے […]

یادِ نبی سے، پہلے سخن با وضو ہوا

پھر اُن کا ذکر کر کے دہن سرخ رو ہوا لگتے ہی آنکھ خود کو مدینے میں دیکھ کر ڈھارس بندھی ہے چہرہ مرا قبلہ رو ہوا شامل ہے اس میں رحمتِ عالم کی ذات بھی اعلانِ نور بار جو لا تَقْنَطُوا ہوا فَلْیَفْرَحُوْا بھی خوب رفعنا بھی خوب ہے ذکرِ حبیبِ پاک ہوا، کو […]

ہماری عقل و خرد سے اونچا مقام اُن کا

ہے سدرۃ المنتہیٰ سے آگے خرام اُن کا وہ سب سے افضل وہ سب سے اعلیٰ وہ سب سے اولیٰ تبھی تو دیکھو لقب ہے خیر الانام اُن کا کوئی بھی حسنِ دگر نظر کو مری نہ بھائے بسا ہے میری نظر میں بس حسنِ تام اُن کا لواے نعتِ محمدی پر ہے درج ذکرک […]

مطلعِ نور عطا فہم و سخن پر کر دیں

نعت کو اپنی مرے نطق کا محور کر دیں مزرعِ جاں ہے خزاں دیدہ و بے رنگ مرا سبز کر دیں اِسے شاداب و تناور کر دیں روزِ محشر جو مرا نامۂ اعمال کُھلے تب نعم کہہ کے مرے شہ اسے بہتر کر دیں آنے والی ہے قضا جانے یہ کب آ جائے کیا ہی […]

المدد ، محبوبِ ربِّ ذوالمنن

ہے یہ عصرِ نو نہایت پُر فتن آپ ہیں تخلیقِ عالم کا سبب آپ سے ہے رونقِ ہر انجمن آپ سے ہے انشراحِ رُوح و دل آپ سے ہے ارتباطِ جان و تن ہے مبارک نُطقِ آنحضرت کا ذکر ہیں مرے جذبات بھی گُل پیرہن کثرتِ عصیاں کا ہو اب خوف کیا اُن کا دریائے […]