مَیں کم طلب ہوں پہ شانِ عطا تو کم نہیں ہے
حضور آپ کے ہوتے ذرا بھی غم نہیں ہے وہ جاں نہیں جِسے حاصل نہیں خرام ترا وہ دِل نہیں جو تری بارگہ میں خَم نہیں ہے جو تیری مدح نہ کرتی ہو وہ زباں کیسی جو تیری نعت نہ لکھتا ہو وہ قلم نہیں ہے بقیع و روضہ پہ موقوف کیوں کہ شہرِ نبی […]