مَیں کم طلب ہوں پہ شانِ عطا تو کم نہیں ہے

حضور آپ کے ہوتے ذرا بھی غم نہیں ہے وہ جاں نہیں جِسے حاصل نہیں خرام ترا وہ دِل نہیں جو تری بارگہ میں خَم نہیں ہے جو تیری مدح نہ کرتی ہو وہ زباں کیسی جو تیری نعت نہ لکھتا ہو وہ قلم نہیں ہے بقیع و روضہ پہ موقوف کیوں کہ شہرِ نبی […]

زیست کا لمحۂ ُپر کیف ہے کعبے کا طواف

حاصلِ عمرِ رواں ہے ترے کو چے کا طواف جسم کو تھام کے لے آیا ہُوں واپس، لیکن دل کو کرنا تھا ابھی تیرے مدینے کا طواف سب زمانوں کی بہاروں پہ ہے واجب واللہ دشتِ طیبہ کے مہکتے ہوئے کانٹے کا طواف رات تو بِیت گئی دید کے انعام کے ساتھ صبح پھر کرتی […]

خامۂ نور سے خیالِ نور

نعت گویا ہے اِک کمالِ نور پورا قرآن ہی تری سیرت آیتیں ہیں تری خصالِ نور مَیں اندھیروں سے دور ہوں ، واللہ ساتھ رہتا ہے وہ مآلِ نور روشنی کے سبھی حوالے ُحسن تیری زُلفوں کی کب مثالِ نور پھر تو ایسے نہیں ہوا ، جیسے زُلف و رُخ میں تھا اتصالِ نور بوسۂ […]

ہو گئے نطق کے پیرایۂ اِظہار تمام

حد سے باہَر ہی رہے آپ کے انوار تمام ساعتِ رؤیتِ اوّل ہی تھی ایمان نواز خود ہی اقرار میں ڈھل جاتے تھے انکار تمام آپ کی نعت ہے تدبیرِ شفائے ُکلی آپ کے ذِکر سے کھِل اُٹھتے ہیں بیمار تمام روشنی، رنگ، یہ نعتیں ، یہ درود اور سلام آپ کے آنے کے ہوتے […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]

تو ہست تو ہی بود، تیری ذات لاشریک ​

تو ہست تو ہی بود ، تیری ذات لا شریک دائم ترا وجود ، تیری ذات لا شریک​ تو رازق و کریم ، تیرا نام کبریا ہم ہیں تیرے حمود ، تیری ذات لا شریک​ پروردگار خالق و پست و بلند تو بے بندش و قیود ، تیری ذات لا شریک​ یہ ساری کائنات ، […]

اَے دُنیا کے باغ کے مالی

اَے اپنے بندوں کے والی دِل کے مالک ، جان کے مالک دُنیا اور جہان کے مالک دوسرا تجھ سا کوئی نہیں تجھ سا داتا کوئی نہیں بخش ہمارے جسم کو طاقت بخش ہمیں محنت کی عادت پڑھنے پر دِل مائِل کردے علم وہنر میں کامل کردے ہمت دے کچھ کام کریں ہم جگ میں […]

بحروبر کو سنبھالتا، تُو ہے

بحر و بر کو سنبھالتا ، تُو ہے ہیرے موتی نکالتا ، تُو ہے مشرقوں سے اُبھار کر سورج دن سے راتیں اجالتا ، تُو ہے جنکو خود بُلا کے لاتا ہوں اُن بَلاؤں کو ٹالتا ، تُو ہے دیکھی اَن دیکھی سب زمینوں پر سب خلائق کو پالتا ، تُو ہے جان جاتی ہے […]

تیرا ہی ہرطرف یہ تماشا ہے اے کریم

جو بھی یہاں پہ ہے تیرا بندہ ہے اے کریم تیرے ہی لطف سے ہے یہ راحت بھی عیش بھی دُنیا ترے کرم ہی سے دُنیا ہے اے کریم یہ مرگ، یہ حیات، یہ غم، یہ خوشی، یہ کیف ادنیٰ سا سب یہ تیرا کرشمہ ہے اے کریم عزّت بھی تیرے ہاتھ ہے، ذلّت بھی […]

تو اعلیٰ ہے ارفع ہے کیا خوب ہے​

تو سچا ہے پیارا ہے محبوب ہے​ تجھے ڈھونڈتا ہوں میں شام و سحر​ میں طالب ہوں، تو میرا مطلوب ہے​ نہ کیوں آئے پیتے ہی رگ رگ میں جاں​ کہ ذکرِ الہٰی کا مشروب ہے​ سو میرے سخن کا ہے محور ثنا​ مجھے بس تری حمد مرغوب ہے​ تو خالق ہے مالک ہے غالب […]