نہ پوچھو کہ کیا ہیں مدینے کی گلیاں

کسے کیا پتا ہیں مدینے کی گلیاں ہر اک ذرے پر ماہ و انجم تصدق بڑی پر‌ ضیا ہیں مدینے کی گلیاں وہاں کا ہر اک ذرہ مشکل کشا ہے مرا آسرا ہیں مدینے کی گلیاں حقیقت نہ پوچھو حقیقت تو یہ ہے حقیقت نما ہیں مدینے کی گلیاں جبیں میری جھک جھک کے یہ […]

بڑے محترم ہیں نبیٔ مکرم

سراپا کرم ہیں نبیٔ مکرم چلو ان کے کوچہ میں دے لیں صدائیں کہ عالی حشم ہیں نبیٔ مکرم غموں کا بھلا کام کیا ان کے آگے مداوائے غم ہیں نبیٔ مکرم کرم کیجیے دل میں محشر بپا ہے اور آنکھیں بھی نم ہیں نبیٔ مکرم دکھا دیجئے اپنا روضہ خدارا تمنائی ہم ہیں نبیٔ […]

تو ہی تو کل جہان کا رحمان اے خدا

سارے جہاں پہ ہے ترا احسان اے خدا تیرے کرم سے حسن ہے تیرے کرم سے عشق کیوں کر نہ تجھ پہ ہو کوئی قربان اے خدا انکار تیری ذات سے انسان کر سکے اس کا تو کوئی بھی نہیں امکان اے خدا یہ درد یہ تڑپ یہ خلش یہ غم فراق سب ہے ترا […]

لب پہ پھر آئی ہے فریاد رسول عربی

کیجیے ہاں مری امداد رسول عربی آپ کی ذات ہر اک طرح سے ہے فخر زماں حق ہے ہر آپ کا ارشاد رسول عربی تھک گئے ہند کے یہ روز و شب و شام و سحر سنتے سنتے مری فریاد رسول عربی ہجر طیبہ میں نہیں ایک گھڑی مجھ کو قرار زندگی ہو گئی برباد […]

مدینے پہ چھائی بہار رسول

مدینہ بنا جلوہ زار رسول ہر اک اشک غم کہہ رہا ہے یہی نگاہوں کو ہے انتظار رسول یہ دوزخ ہے کیا اور یہ کیا ہے بہشت کہ ہر شے پہ ہے اختیار رسول ہیں معراج کی شب کے شاہد ملک تھا اللہ کو انتظار رسول یہ قرآں جو احمد پہ نازل ہوا ہیں احکام […]

شاہ دو عالم سن لیجے میری نوا میری فریاد

ہادیٔ اعظم سن لیجے رہتا ہوں میں ہر دم ناشاد مجھ کو ہے طیبہ کا ارماں رہتا ہوں میں دن رات تپاں میرے مکرم سن لیجے زندگی ہے میری برباد کوئی نہیں میرا غم خوار کر دیا غم نے زار و نزار نوح کے ہمدم سن لیجے رہتی ہے دل کو آپ کی یاد آپ […]

ہیں شہ بحر و بر مدینے میں

کیا غریبی کا ڈر مدینے میں چل کے ہونا نہ تو کہیں بیتاب دیکھ اے چشم تر مدینے میں ذرے ذرے میں ہے جمال ان کا مست ہے ہر نظر مدینے میں کاش تا زندگی گزرتے رہیں میرے شام و سحر مدینے میں میں یہاں پر پڑا ہوں زار و نزار دل ہے المختصر مدینے […]

یقین ہے یہ گماں نہیں ہے

وجود تیرا کہاں نہیں ہے یہاں نہیں یا وہاں نہیں ہے کہاں کہاں تو عیاں نہیں ہے ہیں کور باطن ہمیں خدایا ! تو ہم سے ورنہ نہاں نہیں ہے ہے ذرّے ذرّے پہ فیض تیرا کرم سے خالی جہاں نہیں ہے بشر ہی ٹھہرا حریص ورنہ تو اُس پہ کب مہرباں نہیں ہے زمیں، […]

تو خدا ہے خدا ، تو کہاں ، میں کہاں

میں ہوں بندہ ترا ، تو کہاں ، میں کہاں تو ہی معبود ہے ، تو ہی مسجود ہے میں ہوں وقفِ ثنا ، تو کہاں ، میں کہاں نور ہی نور ہے ذاتِ باری تری خاک سے میں بنا ، تو کہاں ، میں کہاں کیا حقیقت مری ، میں فنا ہی فنا تو […]