نور والے حضور نورانی

ساتھ لائے ہیں نور نورانی ظُلمتیں دُور ہو گئیں ساری خوب اُن کا ظہور نورانی قلب میں چاہ سنگِ در کی ہے ہے تو کعبہ ضرور نورانی رُوئے سرکار گر نظر آئے پائے گا دل سُرور نورانی جو حرم کی فضا میں اُڑتے ہیں وہ سبھی ہیں طیور نورانی خاکِ پائے حضور کا صدقہ ہیں […]

لُطفِ خیرالانام جب ہو گا

لُطفِ خیر الانام جب ہو گا یہ گدا عازِمِ عرب ہو گا آس میں بھی لگائے بیٹھا ہوں مرحمت اذنِ طیبہ کب ہو گا رو برو جب کہ جالیاں ہوں گی وقت دلکش بڑا عجب ہو گا اُن کی بس اک نظر کا ہو جانا مغفرت کا مری سبب ہو گا کامراں ہوگا بس وہی، […]

یاد میں ان کی جو گزرے زندگانی اور ہے

دین کے جو کام آئے وہ جوانی اور ہے ہم کو ہے تسلیم عظمت آبِ زم زم کی مگر انگلیوں سے ان کی جو نکلا وہ پانی اور ہے ہے شبِ معراج کا یہ طُور سے اب تک خِطاب لن ترانی اور لُطفِ من الراٰنی اور ہے صرف اُن سے تُو سلامِ شوق کہنا اے […]

مقدر میرا چمکے گا درِ سرکار دیکھوں گا

مجھے بلوائیں گے آقا درِ سرکار دیکھوں گا ہے دل میں آرزو کب سے سُنہری جالیاں دیکھوں خدا نے بھی اگر چاہا درِ سرکار دیکھوں گا سلاطینِ زمانہ بھی جبیں اپنی جھکاتے ہیں اُسی چوکھٹ کا ہُوں منگتا درِ سرکار دیکھوں گا لگے ہیں میرے آقا کے قدم طیبہ کی گلیوں میں مُنّور ہے ہر […]

جیسے ہیں سرکار کوئی اور نہیں

محبوبِ غفار کوئی اور نہیں جتنی پیاری میرے نبی کی ہیں باتیں دنیا میں تذکار کوئی اور نہیں آقا سے جبریلِ امیں یہ کہتے ہیں تم جیسا سرکار کوئی اور نہیں بہرِ سلامی آتے ہیں دن رات ملک طیبہ سا دربار کوئی اور نہیں دنیا میں مجھ ایسے غم کے ماروں کا جُز اُن کے […]

جو بزمِ لامکاں پہنچا نبی میرا نبی میرا

شبِ اسریٰ کا ہے دُولھا نبی میرا نبی میرا خدا واحد ہے جیسے عبد ہے رحمان کا واحِد ہے محبوبِ خدا یکتا نبی میرا نبی میرا مہ و خُور انجمِ افلاک بھی جس کو کہیں اپنا زمیں بولی فلک بولا نبی میرا نبی میرا مقامِ سِدرہ و عرشِ بریں زیرِ قدم جِس کے چٹائی پر […]

مرحبا کیا شان کیا رُتبہ ترا

مدح گو ہے خود شہا مولیٰ ترا عقلِ عالم بھی رسا جس تک نہیں مرتبہ ہے وہ مرے شاہا ترا رب نہ پھر تخلیق کرتا کُچھ کبھی ہوتا گر مقصود نہ ہونا ترا جس سے آگے پر جلیں جبریل کے اُس سے بھی آگے ہُوا جانا ترا بے زباں سب ہوگیا نُطقِ عرب اِس قدر […]

محبوبِ خدا سرورِ ذی شان درخشاں

بندوں پہ ہیں اللہ کا احسان درخشاں طیبہ کے ہیں نہ صرف گُلستان درخشاں ہیں شہرِ مدینہ کے بیابان درخشاں رُخسار و لب و عارِضِ سرکار کی کیا بات ہیں لعلِ یمن شاہ کے دندان درخشاں اللہ کے محبوب کی عظمت پہ بِلاشک ناطق ہے ہر اِک آیتِ قرآن درخشاں بندوں کو عطا کی درِ […]

اگر دل میں شہنشاہِ مدینہ کی محبت ہے

یہی ایمان کا مقصود ہے اور راہِ جنت ہے دِلوں کو اپنے اُن کی یاد سے معمور تم رکھنا سکونِ زندگانی ذِکرِ آقا کی بدولت ہے ہجومِ ابتلاء و غم اگرچہ ہے تو کیا پروا مرے احوال سے شاہِ زمن کو واقفیت ہے مُزیّن اُن کی سیرت سے کرو تم زندگی اِس میں نجات و […]

آمدِ شہ پر سجے ہیں مشرقین و مغربین

نور میں ڈوبے ہُوئے ہیں مشرقین و مغربین زمزمے گاتے ہیں خوشیوں کے سبھی حورو ملک مدح خوانی کررہے ہیں مشرقین و مغربین مصطفیٰ خیر الوریٰ تو صاحبِ لولاک ہیں اُن کے صدقے میں بنے ہیں مشرقین و مغربین واقفِ اسرار حق نے کردیا سرکار کو کب نگاہوں سے چُھپے ہیں مشرقین و مغربین جب […]