تاجدارِ حرم اے شہِ انس و جاں شاہِ کون و مکاں

اے حبیبِ خدا آپ جیسا کہاں شاہِ کون ومکاں بزمِ کونین کی ساری ہی رونقیں اور سبھی برکتیں آپ ہی کے سبب سرورِ سروراں شاہِ کون و مکاں طُور پر ہے کوئی تو کوئی چرخ پر شان ہے اوج پر فضلِ ربُّ العلیٰ سے گئے لامکاں شاہِ کون و مکاں انتخاب آپ کی ذات کا […]

آمدِ سرکار پر ہے جا بجا آوازِ نعت

شادمانی ہے نرالی واہ وا آوازِ نعت خیر مقدم کے ترانوں کی جہاں میں گُونج ہے اوج پر ہے مرحبا صد مرحبا آوازِ نعت انبیاء آتے تھے دینے کو مبارک بادیاں آمنہ کے گھر میں تھی کیا دلرُبا آوازِ نعت ذکرِ شاہِ انبیاء کی ہے جہاں میں دھوم دھام روز افزوں ہے ترقی پر ثنا […]

تاجدارِ انبیاء خیر الوریٰ

آپ محبوبِ خدا خیر الوریٰ سیِّد و سالارِ ما خیر الوریٰ دِلبر و دِلدارِ ما خیر الوریٰ منتخب ہے ذاتِ اقدس آپ کی نامِ والا مصطفیٰ خیر الوریٰ تاج والے سر جُھکاتے ہیں جہاں آستاں وہ آپ کا خیر الوریٰ انبیاء ہیں مُقتدی بن کر کھڑے ہیں اِمام الانبیاء خیر الوریٰ وہ خدا کا ہوگیا […]

مجھ نکمے پہ ہے عطا یا رب

تو نے کعبہ دِکھا دیا یا رب شُکر اس کا ہو کیا ادا یا رب میں جو مکے میں آگیا یا رب آ کے بیٹھا ہُوں صحنِ کعبہ میں دلنشیں کیف چھا گیا یا رب خوب رونق سی ایک رونق ہے تیرے کعبے کی بات کیا یا رب واسطہ تجھ کو تیرے پیارے کا مجھ […]

سر جُھکا لو احمدِ مختار کا ہے تذکِرہ

غم کے مارو مُونِس و غمخوار کا ہے تذکِرہ رِفعتیں بخشی ہیں مولیٰ نے نبی کے ذکر کو ہر زباں ہر دور میں سرکار کا ہے تذکرہ عندلیبانِ چمن ہیں آج محوِ اِلتِفات رب کے پیارے کی حسیِں گُفتار کا ہے تذکرہ مُنہ چُھپاتے ہیں مہ و خورشید بھی اب چرخ پر قُدسیوں میں شاہ […]

ہے مدینے سے مرے قلب کا رشتہ محفوظ

یا خدا رکھنا سدا میرا اثاثہ محفوظ خواب میں کاش کہ میں جلوۂ زیبا دیکھوں دل میں رکْھی ہے یہی ایک تمنا محفوظ جب سے سرکارِ مدینہ کا ہے روضہ دیکھا باغِ فردوس کا ہے دل میں یہ نقشہ محفوظ حُبِْ شیخین رہے دل میں مرے پیوستہ آل و اصحاب کی اُلفت کا خزانہ محفوظ […]

بُلا لیجے مجھے پھر یا نبی دارِ فضیلت میں

کرم سے ہو مری پھر حاضری دارِ فضیلت میں فرشتے رات دن بہرِ سلام آئیں اُسی در پر شبانہ روز ہے رونق لگی دارِ فضیلت میں مُرادوں سے وہاں دامن بھرے جاتے ہیں منگتوں کے عطا سائل کو مُنہ مانگی مِلی دارِ فضیلت میں شہِ کونین کے جُود و کرم کا واہ کیا کہنا نہیں […]

نورِ کون و مکاں یا شہِ انبیاء

زیبِ عرش و جناں یا شہِ انبیاء حامئ بے کساں یا شہِ انبیاء راحتِ عاشقاں یا شہِ انبیاء نورِ ربّ العلیٰ بات وحئ خدا نام ہے مصطفیٰ یا شہِ انبیاء آپ کے ذکر کا بول بالا ہُوا واہ رِفعتِ شاں یا شہِ انبیاء چاند ٹکڑے ہُوا خور اُلٹا پھرا خوب تاب و تواں یا شہِ […]

سرورِ عالم شہِ ذی شاں نظر بر حالِ من

مُشکلیں کیجے مری آساں نظر بر حالِ من نخلِ ایماں کو مرے آقا عطا ہو تازگی اِس پہ برسے لُطف کا نِیساں نظر بر حالِ من اے مرے سرکار میری التجا مقبول ہو دیکھ لوں میں بھی رُخِ تاباں نظر بر حالِ من فُرقتِ طیبہ سے آقا دل میرا غمگین ہے درد کا ہو اب […]

تیری عظمت کا ہو کیسے کچھ بیاں ربِّ کریم

تیری قدرت ذرے ذرے سے عیاں ربِّ کریم اپنی قُدرت سے زمیں کو فرش تُو نے کر دیا تو نے ہی پیدا کئے سب آسماں ربِّ کریم ہے رگِ جاں سے بھی تُو نزدیک تر میرے خدا جانتا ہے دل کی بھی سرگوشیاں ربِّ کریم اپنے بندوں پر تُو ستر ماؤں سے بھی بیش تر […]