طیبہ کی یاد جانے کہاں لے گئی مجھے

شاید جہاں سے آئی ، وہاں لے گئی مجھے روح الامیں جہاں نہ گئے میری فکرِ نعت پرواز کرتے کرتے وہاں لے گئی مجھے یادِ مدینہ وادئ کیف و سرور میں کر کے زمانے بھر سے نہاں لے گئی مجھے نسبت مکینِ گنبدِ خضرٰی کی حشر میں عزت کے ساتھ سوئے جِناں لے گئی مجھے […]

حضورِ عالی کی مدحت کا لطف لیتا ہوں

میں دور ہو کے بھی قربت کا لطف لیتا ہوں مدینہ پاک تصور میں جب سے بیٹھ گیا میں وقفے وقفے سے جنت کا لطف لیتا ہوں مرے مزاج کی رونق ہے یادِ شہرِ نبی طبیعتًا میں نفاست کا لطف لیتا ہوں غلامِ شاہ سمجھ کر کوئی حقیر کہے قسم خدا کی حقارت کا لطف […]

نعت لکھتے ہوئے اِک مدحً سرا کیف میں ہے

کوچہِ دل کی فضا یعنی جدا کیف میں ہے میرے نسخے میں تری دید لکھی ہے گویا مجھ سے پہلے مرا مکتوبِ شفا کیف میں ہے آپ آئیں تو کہے گا مرے بارے میں جہاں یہ وہ خوش بخت ہے جو وقتِ قضا کیف میں ہے دل ہے سرشار ترا ہو کے مرے بندہ نواز […]

جس کو کوئی آپ کے جیسا لگا

کچھ نہ پوچھو وہ مجھے کیسا لگا جب سے ذکرِ مصطفٰی اچھا لگا تب سے اچھا اپنا آئینہ لگا واعظو! جنت تمہیں محبوب ہے ہم کو وہ ، جنت کو جو اچھا لگا مشکلیں مشکل میں پڑتی جائیں گی یارسول اللہ کا نعرہ لگا جب نظر اٹھی تھی روضے کی طرف بس وہی اِک کام […]

تشنگی قلبِ پریشاں کی مٹا دو یارو

دیدِ شہرِ شہِ خوباں کی دعا دو یارو یہ طبیبانِ زمانہ مجھے کیا سمجھیں گے ترس کھاؤ ، انہیں سمجھا کے اٹھا دو یارو شاعرِ نعت ہوں ، کہئیے نہ غزل کہنے کو مجھ کو میری ہی نظر سے نہ گرا دو یارو ہجرِ طیبہ تو مقدر سے ملا کرتا ہے اشک بہتے ہیں تو […]

نہ قوسِ قزح نہ رنگِ گُل و گلزار کی باتیں ہوتی ہیں

حورانِ ارم میں بس تیرے رخسار کی باتیں ہوتی ہیں قرطاس پہ حُسنِ دنیا کے نقشے بھلا کیسے بن جائیں مابینِ خیال و قلب و قلم سرکار کی باتیں ہوتی ہیں ما اوحٰی کہہ کے خالق نے دنیا سے گویا پوچھا ہے قوسین سے بڑھ جائیں تو کیا اغیار کی باتیں ہوتی ہیں ؟ ان […]

قلم بہرِ مدحت اٹھانے لگے ہیں

مدینے سے الفاظ آنے لگے ہیں کسی کو یہ بس چاند سورج لگے ہیں ہمیں تو نبی کے دیوانے لگے ہیں مدینے پہنچ کر بھلا دیں یہ باتیں پہنچنے میں کتنے زمانے لگے ہیں حضور آپ کا نام لب پہ سجا کر مصائب کو ہم آزمانے لگے ہیں یہ بس چاہتِ مصطفٰی کا اثر ہے […]

آراستہ کروں گا یوں اپنے سفر کو میں

چوموں گا فرطِ شوق سے دیوار و در کو میں دل روبروئے گنبدِ خضرٰی کہاں رکے سجدے سے روک لوں گا چلو اپنے سر کو میں دِکھلا کے ہجرِ شہرِ نبی میں برستی آنکھ لاؤں گا کھینچ کر بھی دعا تک اثر کو میں جس راستے کی منزلِ مقصود ہوں حضور جنت کہے کہ چوم […]

مِرے گھر آ گئے ہیں احمدِ مختار ’’بسم اللہ‘‘

دلِ بے چین بولا آئیے سرکار ! ’’بسم اللہ‘‘ کبھی جب سوئے طیبہ فکر نے رختِ سفر باندھا عطائے مصطفٰی بولی مجھے ہر بار ’’بسم اللہ‘‘ جو قبرِ مصطفٰی کے آگے صدّیقی جسد آیا صدا آئی کہ ’’آؤ میرے یارِ غا ‘‘ ، ’’بسم اللہ‘‘ مجھے دیکھا تو ہس کر حضرتِ رضوان یوں بولے بصدقہِ […]

لطف و کرم حضور اگر آپ کا نہ ہو

انسانیت سے کوئی بشر آشنا نہ ہو اِک بار تیرے لطف کی ہو جائے ابتداء واللّٰہ پھر تو اس کی کبھی انتہا نہ ہو ممکن نہیں کہ سوچ میں رفعت ہو اور پھر بے ساختہ قلم نے محمد لکھا نہ ہو تیرا وہم حجاب ہے تیرا ، وگرنہ سن ! ممکن نہیں انہوں نے صدا […]