چاند تاروں میں بھلا ہوتی کہاں تابانیاں
منکرِ نورِ نبی ! اب چھوڑ دے نادانیاں میں تو پھس جاتا خدا کے رو برو محشر کے دن اُن کے لب ہلتے گئے ہوتی گئیں آسانیاں ماورائے عقل ہو کے مصطفٰی کو مان لے دور لے جائیں تجھ کو یہ تری من مانیاں رحمتیں ہرگز نہ مجھ کو ڈھونڈتی روزِ جزاء میں نہ کرتا […]