حضور آپ ہیں خِلقت کا اوّلیں مطلع

ابھی خیال سے گزرا ہے یہ حسِیں مطلع خیال پاک ہو آنکھوں سے اشک جاری ہوں تو پھر مدینے سے آتا ہے بالیقیں مطلع مرے نبی کے نشانِ قدم کا شیدا ہے افق پہ چاند ستاروں کا دلنشیں مطلع ابد ہے مقطعِ شانِ نبی کا متلاشی ازل مقامِ محمد کا بہتریں مطلع حضور بولے کہ […]

تمام حمد اسی قادرِ عظیم کی ہے

وہ جس کے کُنْ میں ہیں تخلیقِ کائنات کے راز وہ جس نے سارے اندھیروں کو نور بخشا ہے جو اس کی شانِ کریمی پہ مان رکھتا ہے مرے خدا نے پھر اُس کو ضرور بخشا ہے تمام حمد اُسی خالقِ قدیم کی ہے کوئی بھی چیز کہ جس کو وہ پیدا کرتا ہے خلاف […]

جس میں ہو تیری رضا ایسا ترانہ دے دے

اپنے محبوب کی نعتوں کا خزانہ دے دے شہرِ مکّہ میں مجھے گھر کوئی مِل جائے یا پھر شہرِ طیبہ کی مجھے جائے یگانہ دے دے اُن کی نعلین کروں صاف یہی حسرت ہے ربِّ عالم مجھے اِک ایسا زمانہ دے دے نوکری تیری کروں آئینہ کرداری سے اُجرتِ خاص مجھے ربِّ زمانہ دے دے […]

قائم مرا بھرم رہے اللہ کے نام سے

دل ضو فشاں رہے فقط اُس کے کلام سے ’ قائم کرو نماز ، اطاعت مری کرو ‘ حکمِ خدائے پاک ہے ہر خاص و عام سے اِک دائرے میں شمس و قمر چل رہے ہیں کیوں یہ بات پوچھ خالقِ ہر صبح و شام سے رب نے نماز میں ہیں کمالات رکھ دیے ہر […]

رب سب کا جو ہے سچّا وہ بالا ہے دوستو!

سب سے بڑا ہے سب سے وہ اعلیٰ ہے دوستو! حمد و ثنا ادب کا ہمالا ہے دوستو! حمدِ خدا سے دل میں اُجالا ہے دوستو! دونوں جہاں کا رازق و مالک وہی تو ہے پتھر میں جس نے کیڑے کو پالا ہے دوستو! ریسرچ حمد و نعت پہ کرتا ہوں رات دن کتنا عظیم […]

یہ اثر ثنا کا دیکھا ، کہ حسیں فضا ہے بے حد

زہے حمدِ ربِ کُل سے ، سرِ دل ضیا ہے بے حد تھی تلاش جس سکوں کی ، وہ سکوں مِلا ہے بے حد مجھے جستجو تھی جس کی ، وہی تو ہوا ہے بے حد زہے حمدِ کبریا سے ، یہ جہاں مہک رہا ہے مرا دل سجا ہے بے حد ، مرا گھر […]

بخشی ہے خداوند نے قرآن کی دولت

ایمان کی دولت ہے بڑی شان کی دولت اللہ نے عطا کی انہیں وجدان کی دولت انسانوں کو بخشی گئی اِذہان کی دولت حاصل ہے ہر ایک شخص کو رحمان کی دولت ہر ایک نفس اس کے ہے فیضان کی دولت مصروف ملائک بھی ہیں اللہ کی ثنا میں ہے حمدِ خدا اصل میں ایمان […]

رب کا یہ سب ہے کرم دل کی فضا کیف میں ہے

پھول جو دل کے گلستاں میں کِھلا کیف میں ہے فضلِ رب ہوگیا آقا کی دُعاؤں کے سبب غزوئہ بدر میں رحمت کی گھٹا کیف میں ہے حق کا محور ہے صداقت کا امیں ہے قرآں آج ہر سمت ہی مولا کی صدا کیف میں ہے طوفِ کعبہ کے صِلے میں جو مِلا ہے مجھ […]

شہرِ خزاں کو اے مرے مولا نکھار دے

موسم بہار کا اِسے پھر کرد گار دے عصیاں کا بوجھ سر سے ہمارے اُتار دے یارب تو پُل صراط سے ہم کو گزار دے رہزن بنے ہوئے ہیں ہمارے یہ حکمراں حاکم ہمیں تُو نیک دے اور با وقار دے مظلوم ! کے لبوں پہ صدائیں ہیں اب یہی ظالم کو اب تو اور […]

باعمل میرِ کاروان بھی دے

تو جو چاہے تو دو جہان بھی دے قومِ موسیٰؑ کو تو نے سلویٰ دیا برکتوں والا ہم کو خوان بھی دے فاصلے ختم ہوں حرم سے مرے مجھ کو شاہین سی اُڑان بھی دے غمزدہ بستیوں کو اے مولا رحمتوں والا آسمان بھی دے مالکِ کل یہی دعا ہے مری ہو فدا دیں پہ […]