مصطفٰی کے بنا بسر نہ ہوئی
رات گزری مگر سحر نہ ہوئی یہ صدا دل ، جگر ، نظر میں رہی ’’ وہ یہیں تھے مگر خبر نہ ہوئی ‘‘ میں خیالوں میں ڈھونڈتا ہوں جنہیں ان کی صورت ہی جلوہ گر نہ ہوئی دیکھ کر موسیٰ گر پڑے تھے جہاں چشم نادر اِدھر اُدھر نہ ہوئی ان کی سیرت پہ […]