راحتِ خیرالورا خاتونِ جنت آپ ہیں

زوجۂ مُشکل کُشا خاتونِ جنت آپ ہیں آفتابِ آسماں کرتا ہے پردے کا حیا پیکرِ شرم و حیا خاتونِ جنت آپ ہیں نقشِ نعلینِ قدم جن کا نہ دیکھا مہر نے یہ هہے پردے کا حیا خاتونِ جنت آپ ہیں رات بھر کی سجدہ ریزی پر نہ پورا هہو سکا ایک سجدہ آپ کا خاتونِ […]

یہ کعبہ سے ندا آئی ، اِدھر دیکھو ! ولی آیا

ہوا چرچا زمانے میں ، علیؓ آیا ، علیؓ آیا جو اُس دم بھی نمازی تھا،نہ تھا حکمِ نماز اُترا جو دیکھا اُس علیؓ کو تو ، شعورِ بندگی آیا مہاجر اور انصاری بنے بھائی سبھی باہم مگر تُجھ کو مبارک ہو کہ تُو بن کر اخی آیا بڑا تھا زعم مرحب کو، نہیں کوئی […]

اسلام ! تری شان، مرا مولا علی ہے

ایمان ! تری جان، مرا مولا علی ہے سرکار دو عالم کا یہ فرمان ہے شاہد ایمان کی پہچان ، مرا مولا علی ہے وہ جس پہ نظر کردیں ولایت ہے اسی کی ولیوں کا وہ سلطان ، مرا مولا علی ہے ’’النظر الی وجہ علی ، ٹھہری عبادت‘‘ کس درجہ وہ ذیشان ، مرا […]

میرے نبی کا راج دلارا علی علی

اہلِ وفا کی آنکھ کا تارا علی علی مولا ،حضور جن کے ہیں،ان کا علی بھی ہے سب مومنوں کو جان سے پیارا علی علی آل نبی ہی جائیں گے پہلے بہشت میں پھر جس طرف کریں گے اشارا علی علی تجھ کو تو دیکھنا بھی عبادت ہے ، ذکر بھی ثانی بھلا ہے کون […]

چاند،سورج میں،ستاروں میں ہے جلوہ تیرا

تضمین بر کلامِ احمد ندیم قاسمی چاند ، سورج میں ، ستاروں میں ہے جلوہ تیرا اِن کو بخشی ہے ضیا جس نے ہے مُکھڑا تیرا بے سہاروں کو میسر ہے سہارا تیرا میری جانب بھی ہو سرکار ! اشارہ تیرا کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا اس کی دولت ہے فقط نقشِ […]

’’حضور نے کُفر کے اندھیروں کو روشنی کا شعور بخشا‘‘

جہالتوں کے بتوں کو توڑا ہے ، آگہی کا شعور بخشا عبادتوں کا پتہ تھا کس کو، ریاضتوں کی خبر کسے تھی خُدا کے بندوں کو آپ ہی نے تو بندگی کا شعور بخشا وہ بیل بوٹوں پہ تھی یبوست ، چمن چمن تھے خزاں رسیدہ تو صحنِ گُلشن کو پھر سے آقا نے تازگی […]

جن کی رحمت برستی ہےسنسار پر

اُن کی چشمِ کرم ہو گنہ گار پر گو کہ کافر رہے دُشمنِ جاں مگر پھر بھی اُنگلی اُٹھائی نہ کردار پر اُن کو بخشی خُدا نے عجب چاشنی مر مٹے سننے والے بھی گُفتار پر پیش کرنے کو اس کے سوا کچھ نہیں قلب و جاں ہوں فدا میرے سرکار پر سوئے عرشِ علیٰ […]

جب حِرا کا پیامِ ہُدٰی نُور ہے

پھر سراسر وہ غارِ حِرا نُور ہے وہ جہاں سے بھی گزریں وہیں روشنی ہر قدم آپ کا مرحبا ! نُور ہے نورِ عالم کا قعدہ رکوع و سجود ’’میرے آقا کی ہر اِک ادا نُور ہے‘‘ پل میں کایا پلٹ دے نظر آپ کی چہرۂ والضّحٰی بانٹتا نُور ہے نُورِ اوّل خُدا نے بنایا […]

محمد سے الفت اُبھارے چلا جا

یُونہی زندگانی سُدھارے چلا جا پُکارے گی منزل تجھے آگے بڑھ کر ’’مُحمد مُحمد پُکارے چلا جا‘‘ اُنہی کے ہے در پر گُناہوں کی بخشش سو بارِ گراں کو اُتارے چلا جا تصوّر میں رکھ کر سدا سبز گُنبد تُو رُوح و بدن کو نکھارے چلا جا لگا کر تُو دہلیز پر اُن کی ڈیرہ […]

رحمتِ عالَم کے در سے لَو لگانی چاہئے

آپ ہی کے در پہ جا قسمت جگانی چاہئے آپ کے ہوتے ہوئے کیوں ٹھوکریں کھاتے پھریں اپنی بپتا آپ ہی کو جا سُنانی چاہئے آپ کی رحمت ، بنا لیں سائباں اپنے لئے دُھوپ میں غم کی جو رحمت آسمانی چاہئے آپ کی جود و سخا کو دیکھ کر سوچا یہی آپ ہی کے […]