میں چلتا ہوں جو سر اپنا اُٹھا کے
کرم مجھ پر ہیں میرے مصطفیٰ کے اُسی جلوے میں گُم ہوں میں اگرچہ ’’وہ اوجھل ہو گیا جلوہ دکھا کے‘‘ اِنہی سے تو ہوا روشن زمانہ یہ جلوے ہیں حبیبِ کبریا کے اِسی اُمید پر جیتا ہوں آقا ! نوازیں گے مدینے میں بُلا کے ہے خوش بختی کہ رہتے ہیں لبوں پر ہمیشہ […]