درود آپ پہ آقا کہ حکمِ یزداں ہے

سلام آپ پہ شاہا ہمارا ایماں ہے درود آپ پہ آقا صراطِ جنّت ہے سلام آپ پہ شاہا کمالِ ایقاں ہے درود آپ پہ آقا شعورِ ہستی ہے سلام آپ پہ شاہا جمالِ عرفاں ہے درود آپ پہ آقا وظیفہ آدم کا سلام آپ پہ شاہا کہ وردِ رضواں ہے درود آپ پہ آقا ہے […]

ماہِ روشن بہارِ عالم

کشمیر اور بوسینیا پر ظلم و ستم کے پس منظر میں کہی گئی نعتیہ نظم ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ ماہِ روشن بہارِ عالم ربیع الاوّل بہارِ عالم، وہ ماہِ روشن کی تابشوں میں مکاں کی ساری ہی وسعتوں میں زماں کی ساری ہی ساعتوں میں کسی کے رُخ کی جمال پرور تجلّیاں ہیں کہ بس رہی ہیں کسی […]

نعتِ ابجد

درود آپ پہ آقا کہ صورتِ زیبا سلام آپ پہ شاہا کہ آپ ہیں یکتا درود آپ پہ آقا کہ حکم ہے رب کا سلام آپ پہ شاہا یہ کام ہے سب کا درود آپ پہ سرکار بھیجتا ہے رب سلام آپ پہ بندے بھی بھیجتے ہیں سب درود آپ پہ آقا کمالِ خلق ہیں […]

جو کام کرتا ، شریعت کے ماتحت کرتا

اگر میں شہرِ نبی میں ملازمت کرتا میں اس دیار میں جاروب کش ہی بن جاتا سو ، کیا مجال کہ قاروں مسابقت کرتا خزاں بہار کا موسم ، سماں بدلتے ہوئے یقیں ہے کہ مجھی سے مشاورت کرتا بس اُس نگر کے کسی طاقچے میں جلتا میں مزاجِ موجِ ہوا بھی مصالحت کرتا کچھ […]

اُٹھاؤں دمِ جوشِ اُلفت قلم

کروں نعتِ شاہِ مدینہ رقم وہ اشعار پیدا کروں دلنشیں کہیں سُن کے روح الامیں آفریں رسولِ اولوالعزم گیتی سناں فرستادۂ خُسروِ خسرواں ضلالت نہ باقی رہی نام کو نکالا خدائی سے اصنام کو کبھی موجِ کوثر بنی اُنگلیاں ہوئے آبِ شیریں کے چشمے رواں درختوں نے آ کر کبھی پیشِ پا گواہی نبوت کی […]

اترا ہے اوجِ نُور سے یوں مصحفِ ثنا

(ا) اترا ہے اوجِ نُور سے یوں مصحفِ ثنا میری حرائے روح میں اک جگمگا ہوا (ب) بسمِ نبی جو میں ہوا اذنِ ثنا طلب بے مائیگی کو مل گیا رزقِ ثنا عجب (پ) پاتے ہیں زائریں ترے آداب اپنے آپ آئیں بپائے چشم کہ آہٹ نہ کوئی چاپ (ت) تنویر زندگی کی ہے آقا […]

محمد کہ ذوالجلال کا ہیں مظہرِ جلال

محمد کہ ذاتِ نور کا ہیں مشہدِ جمال محمد کہ دستِ حق کی ہیں تخلیق کا کمال محمد وحید و مانعِ تمثیل و خوش خصال محمد ہیں اپنی ذات میں بے مثل و بے مثال عدو آپ کا مکَسَّر و اَبتر ، لعین ، ضال محمد ہیں کائنات میں نورا نِیَت کا ناز محمد ہیں […]

دنیا ہے اجالوں کے اندھیروں میں گرفتار

دانش کے دعاوی میں جہالت کی ہے چہکار تہذیبِ نوی رکھتی ہے آپ اپنے ہی آزار وحشت سےتعصب سے عداوت سے ہے بیمار ہر چیز چمکتی ہوئی بِک جاتی ہے لیکن سونے کی طرح لیتے ہیں مٹی بھی خریدار ابلیس نے دہکائی ہے یہ آتشِ نفرت ابلیس کا حربہ ہے یہ آزادئ اظہار دبتا ہو […]

الٰہی میں ہوں بندۂ پُر گناہ

شب و روز مثلِ قلم رو سیاہ تری شانِ رحمت سے پروردگار یہ امید رکھتا ہوں لیل و نہار فرشتے شب و روز شام و سحر نگاہوں سے میری نہاں خیر و شر ملے جب پسِ مرگ مدفن مجھے تہہِ گنبدِ خاک مسکن مجھے کرم سے تو مانندِ صبحِ امید عطا کر مجھے حُسنِ رو […]