دلیل و حُجتِ حق دیگر است و حق دیگر

طریقِ جہل ہزار و رہِ شناخت یکے حق کے بارے میں دلیلیں دینا اور حجتیں اور تاویلیں بیان کرنا کوئی اور چیز ہے اور حق کچھ اور ہے جہالت اور نادانی کے تو ہزاروں طریقے اور راستے (دلائل) ہیں لیکن شناخت اور عرفان کی بس ایک ہی راہ ہے

روز و شبِ من بہ گفتگوئے تو گذشت

سال و مہِ من بہ جستجوئے تو گذشت عمرم بطوافِ گردِ کوئے تو گذشت القصہ، در آرزوئے روئے تو گذشت میرے شب و روز تیری ہی باتیں کرتے گذر گئے میرے ماہ و سال تیری ہی جستجو میں گزر گئے میری عمر تیرے کوچے کے گرد طواف کرتے گزر گئی قصہ مختصر، میری ساری زندگی […]

از آہِ حسرت است اگر ہست صیقلے

آں را کہ دل سیاہ شد از نا گریستن اگر دل میں کوئی چمک کوئی روشنی کوئی جلا ہے تو وہ آہِ حسرت کی وجہ ہی سے ہے اور وہ کہ جن کے دل سیاہ ہو چکے ہیں اُن کے دلوں کی سیاہی(پشیمانیوں پر) آہ و بکا و گریہ و زاری نہ کرنے کی وجہ […]

بروں آ از در و دیوانہ گرداں ہوشیاراں را

ولیکن خسروِ دیوانہ را دیوانہ تر گرداں دروازے (پردے) سے باہر آ اور ہوشیار و عقلمند لوگوں کو (اپنا جلوہ دکھا کر) دیوانہ بنا دے اور خسرو دیوانے کو (جو پہلے ہی تجھے دیکھ کر دیوانہ ہو چکا ہے) دیوانہ تر بنا دے

بس کہ در جانِ فگار و چشمِ بیدارم توئی

ہر کہ پیدا می شود از دُور، پندارم توئی بس کہ میری تار تار جانِ فگار اور چشمِ بیدار (راہ پر لگی آنکھوں) میں تُم ہی تُم سمائے ہوئے ہو اِس لیے دُور سے جو کوئی بھی ظاہر ہوتا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ تم ہو۔