غرورِ شب کو کھٹکتا تھا اور ہی صورت
وہ بجھ گیا کہ بھڑکتا تھا اور ہی صورت یہ پیار ، پیار نہیں تھا ، جدا کوئی شئے تھی میں تجھ پہ جان چھڑکتا تھا اور ہی صورت قدم تو خیر بگولوں کو پائلیں کرتے مگر جنون بھٹکتا تھا اور ہی صورت یہ زیر و بم جو ہوا ، نسبتاً سکوت ہوا دلِ تباہ […]