بے گھر ہوئیں تو گھر کی ضرورت نہیں رہی

چڑیوں کو پھر شجر کی ضرورت نہیں رہی پہلی نظر میں یار مجھے حِفظ ہو گیا سو دوسری نظر کی ضرورت نہیں رہی برسوں کی دوڑ دھوپ سے گھر تو بنا لیا پھر یوں ہوا کہ گھر کی ضرورت نہیں رہی رو دھو کے اِک دن آنسو مرے خُشک ہو گئے پھر مجھ کو چشمِ […]

گر تمہیں شک ہے تو پڑھ لو مرے اشعار، میاں

!گر تمہیں شک ہے تو پڑھ لو مرے اشعار، میاں !آگ سے عطر بناتا ہوں میں ، عطّار میاں تمہیں لاکھوں کی طلب اور مرے بٹوے میں !گر بہت بھی ہوئے ، ہوں گے یہی دو چار، میاں باغ سے تم نے چُرائے ہی نہیں آم کبھی !کسیے سمجھو گے تُم اُس جسم کے اَسرار […]

!بس ایک جلوے کا ہوں سوالی، جناب عالی

!پڑا ہے دامانِ چشم خالی، جناب عالی ہماری آنکھوں کی حیرتیں ماند پڑ رہی ہیں !دکھائیے کوئی چھب نرالی، جناب عالی وہ آخری فیصلہ سنا کر ہوئے روانہ !میں لاکھ چیخا جناب عالی! جناب عالی پہاڑ چپ ہیں تو ان کو بے بس نا جانیئے گا !پلٹ بھی سکتی ہے کوئی گالی، جناب عالی مجھے […]

خود اپنے ہاتھ سے اپنا فسانہ لکھا ہے

سو کیسے تَیروں جہاں ڈوب جانا لکھا ہے حروف بھی ہیں لکیروں میں اور نقطے بھی مری ہتھیلی پہ لفظِ خزانہ لکھا ہے !مجھے یہ فخر ہے ، اے ساکنانِ عشقستان کہ میں نے آپ کا قومی ترانہ لکھا ہے !تری کہانی بدل دوں گا کاتبِ تقدیر میں رو پڑوں گا جہاں مسکرانا لکھا ہے […]

تُجھ سے دور آتے ہوئے جانا کہ یہ سب کیا ہے

دُکھ کسے کہتے ہیں اور درد کا مطلب کیا ہے اُن کے دیکھے سے مجھے دولتِ ایمان ملی میرے کافر! تیری آنکھوں کے سوا رَب کیا ہے اُسے دیکھا نہ سُنا تم نے ، تمہیں کیا معلوم خُوشبوئے چشم ہے کیا ، روشنیِٔ لب کیا ہے رات دن مذہب و مسلک پہ جھگڑنے والو مجھے […]

میرا سکوت سُن ، مِری گویائی پر نہ جا

آنکھوں کے حرف پڑھ ، غزل آرائی پر نہ جا اندر سے ٹوٹا پھوٹا ہوا ہوں میں رُوح تک تُو میرے خدّوخال کی رعنائی پر نہ جا دو چار دن کے بعد بُھلا ڈالتے ہیں لوگ دو چار دن کی جُھوٹی پذیرائی پر نہ جا یہ عارضی شکست ہے بُنیاد فتح کی میدانِ جنگ سے […]

درد کی اپنی ریت وچھوڑا

آج گیا پھر جیت وچھوڑا ساز پِیا کے سنگ گئے سب رہ گیا لب پر گیت وچھوڑا دے گئی مجھ کو ایک محبت ایک مرا من میت وچھوڑا قائم رہتی ہے سرشاری غم کا ہے سنگیت وچھوڑا بکھرا میں غم کے صحرا میں کھا گیا میری پریت وچھوڑا زینؔ ہوا میں مہکی خوشبو اب جائے […]

خلعتِ خاک پہ ٹانکا نہ ستارہ کوئی

میں فقط مَیں ہی رہا ، رُوپ نہ دھارا کوئی میں محبت کے سوا تیر نہ مارا کوئی پھر بھی دنیا ہو کہ دل ، جنگ نہ ہارا کوئی توبہ ، یکسانیتِ عشق کا عالم، توبہ جان کو آنے لگا ہے جان سے پیارا کوئی عشق والو! نہ مجھے کارِ جہاں سے روکو میں اِسی […]

موند کر آنکھ اُن آنکھوں کی عبادت کی جائے

شام دنیا کے جھمیلوں میں نہ غارت کی جائے تیرے پَیروں سے ہی اُٹھتا نہیں ماتھا میرا کس کو فُرصت کہ ترے ہاتھ پہ بیعت کی جائے !تیری بات اور ہے، اے مجھ کو ستانے والے تُو زمانہ تو نہیں ہے کہ شکایت کی جائے مصحفِ عشق میں آیا ہے کئی بار یہ حکم درد […]

جس شہر میں سحر ہو وہاں شب بسر نہ ہو

ایسا بھی عا شقی میں کوئی در بدر نہ ہو کوشش کے باوجود نہ ہو ، عُمر بھر نہ ہو اللہ کرے کہ مجھ سے ترا غم بسر نہ ہو فارس! اسیرِ حلقۂ دیوار و در نہ ہو وحشت کی پہلی شرط یہی ہے کہ گھر نہ ہو اُس کا یہ حکم ہے مجھے جاتا […]