رہوں گر دور تجھ سے آتشِ فرقت جلاتی ہے
قریب آؤں تو تیرے سانس کی حدت جلاتی ہے تجھے چھو لوں تو جل اٹھوں ، نہ چھو پاؤں تو جلتا ہوں عجب نسبت ہے یہ جاناں ، بہ ہر صورت جلاتی ہے تجھے تھا چند ساعت میرے ساتھ دھوپ میں چلنا مجھے اب تک مرے احساس کی شدت جلاتی ہے کروں پرواز تو کھینچے […]