دیدہ وروں سے کور نگاہی ملی مجھے
ایسے پڑھے ورق کہ سیاہی ملی مجھے کس دشت میں چلا ہوں کہ احساس مر گیا صورت دکھائی دی نہ صدا ہی ملی مجھے خالی پیالے سینکڑوں ہاتھوں میں ہر طرف تشنہ لبی اور ایک صراحی ملی مجھے ہمزاد میرا مر گیا میری انا کے ساتھ ورثے میں تخت ذات کی شاہی ملی مجھے اپنی […]