بلَکتے دل کو راحت، چشمِ نم کو سُکھ عطا ھو

الٰہی ! پنجتن کے صدقے ھم کو سُکھ عطا ھو مَیں غزلیں کہنے والا روز نَوحے لکھ رھا ھُوں مرے آنسُو تھمیں، میرے قلم کو سُکھ عطا ھو چلے جائیں یہاں سے وحشت و دھشت بھرے دن پلٹ آئے محبت والا موسم، سُکھ عطا ھو خُدایا ! ساکنانِ دشتِ دل کی خیر رکھنا نبی کا […]

بیٹھے ھیں چَین سے ، کہیں جانا تو ھے نہیں

ھم بے گھروں کا کوئی ٹھکانا تو ھے نہیں تُم بھی ھو بیتے وقت کے مانند ہُو بہو تُم نے بھی یاد آنا ھے ، آنا تو ھے نہیں عہدِ وفا سے کس لیے خائف ھو ، میری جان کرلو کہ تُم نے عہد نبھانا تو ھے نہیں وہ جو ھمیں عزیز ھے ، کیسا […]

ضبط کے امتحان سے نکلا

پھُول آخر چٹان سے نکلا جان تن سے نکل گئی لیکن تُو نہیں میرے دھیان سے نکلا نہ نکلنے پہ تھا بضِد سُورج پھر کسی کی اذان سے نکلا شجرہ دیکھا گیا تو پتھّر بھی پھُول کے خاندان سے نکلا اب مکمل ھوئی ھے یکجائی عشق بھی درمیان سے نکلا دے گیا آنکھ کو نمی […]

عشق سچا ھے تو کیوں ڈرتے جھجکتے جاویں

آگ میں بھی وہ بُلائے تو لپکتے جاویں کیا ھی اچھا ھو کہ گِریہ بھی چلے ، سجدہ بھی میرے آنسو ترے پیروں پہ ٹپکتے جاویں تُو تو نعمت ھے سو شُکرانہ یہی ھے تیرا پلکیں جھپکائے بِنا ھم تجھے تکتے جاویں دم ھی لینے نہیں دیتے ھیں خدوخال ترے دم بہ دم اور ذرا […]

چاند آ بیٹھا ہے پہلو میں ، ستارو ! تخلیہ

چاند آبیٹھا ہے پہلو میں ، ستارو ! تخلیہ اب ہمیں درکار ہے خلوت ، سو یارو ! تخلیہ دیکھنے والا تھا منظر جب کہا درویش نے کج کلاہو ! بادشاہو ! تاجدارو ! تخلیہ آنکھ وا ہے اور حُسنِ یار ہے پیشِ نظر شش جہت کے باقی ماندہ سب نظارو! تخلیہ غم سے اب […]

کب محض تسکینِ جان و دِل ھے اُس کو دیکھنا

میری تو بینائی کا حاصِل ھے اُس کو دیکھنا تُو سراپا چشم بن جا تب وہ آئے گا نظر صرف دو آنکھوں سے تو مُشکِل ھے اُس کو دیکھنا جو بُری آنکھیں اُٹھیں اُس پر، بصارت سے گئیں بد نگاھوں کے لیے قاتِل ھے اُس کو دیکھنا قہقہے، آنسُو، محبت، غم، اُداسی اور اُمید کیسے […]

کیوں ترے ساتھ رھیں عُمر بسر ھونے تک ؟؟

ھم نہ دیکھیں گے عمارت کو کھنڈر ھونے تک تُم تو دروازہ کُھلا دیکھ کے در آئے ھو تُم نے دیکھا نہیں دیوار کو در ھونے تک چُپ رھیں ؟ آہ بھریں ؟ چیخ اُٹھیں ؟ یا مر جائیں ؟ کیا کریں، بے خَبَرو ! تُم کو خبر ھونے تک ؟ ھم پہ کر دھیان، […]

گفتگو کب ھے کام اُداسی کا

گہری چُپ ھے کلام اُداسی کا خاص آنکھیں عطا ھوئی ھیں تُجھے چھوڑ دے رنگ عام اُداسی کا قہقہوں سے لدے پھندے ھوئے شخص تُجھ کو پہنچے سلام اُداسی کا دل میں تو یُونہی آتی جاتی ھے روح میں ھے قیام اُداسی کا آج برسوں کے بعد آیا ھے اُس گلی سے پیام اُداسی کا […]

ھجر میں ھے یہی تسکین مُجھے

شعر مِل جائیں گے دو تین مُجھے اُس نے مانگی تھی جُدائی کی دعا اور کہنا پڑا آمین مُجھے اِن کو توڑیں تو مزہ آتا ھے، اچھے لگتے ھیں قوانین مُجھے اک کھلونا تھا کہ ٹوٹا تھا کبھی آج بھی یاد ھے تدفین مُجھے تیری صورت کے علاوہ، پیارے حفظ ھے سورۂ یاسین مُجھے ایک […]

اتنے مُختلف کیوں ھیں فیصلوں کے پیمانے ؟

ھم کریں تو دھشت گرد ! تُم کرو تو دیوانے تُم تو خون کی ھولی کھیل کر بھی ھو معصُوم قتل بھی کیے تُم نے، جُرم بھی نہیں مانے اس لیے بنایا ھے گھر کے پاس قبرستان روز جانا پڑتا ھے کتنی لاشیں دفنانے ایک قتل کرتا ھے، ایک قتل ھوتا ھے واقعہ بس اتنا […]