وداعِ یار کا لمحہ ٹھہر گیا مجھ میں

میں خود تو زندہ رہا وقت مر گیا مجھ میں سکوت شام میں چیخیں سنائی دیتی ہیں تو جاتے جاتے عجب شور بھر گیا مجھ میں وہ پہلے صرف مری آنکھ میں سمایا تھا پھر ایک روز رگوں تک اتر گیا مجھ میں کچھ ایسے دھیان میں چہرہ ترا طلوع ہوا غروب شام کا منظر […]

پہلے پُکارتے تھے مُجھے گالیوں کے ساتھ

پھر تھک گئے، بُلانے لگے تالیوں کے ساتھ اِن لڑکیوں کے بھیس میں پریاں بھی ھیں بہت مت بیٹھیو اُداس بدن والیوں کے ساتھ چَھن چَھن کے آ رھی تھی اُس اُجلے بدن کی آنچ پوشاک تھی سیَاہ مگر جالیوں کے ساتھ ھمدم نہ ھو تو کیا بھلا پینے کا فائدہ ؟ بیٹھا ھُوں کب […]

کہانی ختم ھوگی ؟ یا تماشا ھونے والا ھے ؟

کسے معلُوم ھے فارس یہاں کیا ھونے والا ھے پرندے، چیونٹیاں اور لوگ ھجرت کرتے جاتے ھیں ھمارے شہر میں کیا حشر برپا ھونے والا ھے ؟ ذخیرہ کرلو آنسُو اپنی آنکھوں کے کٹوروں میں یہاں اب پانی مہنگا، خُون سستا ھونے والا ھے تو کیا ھم لوگ پھر سے دھوکا نامی تیر کھائیں گے […]

گرچہ مہنگا ھے مذھب، خُدا مُفت ھے

اک خریدو گے تو دُوسرا مُفت ھے کیوں اُلجھتے ھو ساقی سے قیمت پہ تُم ؟ دام تو جام کے ھیں، نشہ مُفت ھے آئنوں کی دُکاں میں لکھا تھا کہیں آپ اندھے ھیں تو آئنہ مُفت ھے اُس نے پُوچھا کہ پازیب کتنے کی ھے؟ سارا بازار چِلّا اُٹھا: مُفت ھے آخری سانس کے […]

ھمارے اجداد نے کہا تھا کہ بُت پرستی نہیں کریں گے

مگر ھمیں ایسا بُت مِلا ھے کہ بے وقوفی نہیں کریں گے مزارِ غالب کی ساری اینٹوں سے اِس قدر ھے ھمیں عقیدت کہ جنگ چِھڑ بھی گئی تو دِلّی پہ گولہ باری نہیں کریں گے اگر حکومت تُمہاری تصویر چھاپ دے نوٹ پر، مِری دوست تو دیکھنا تُم کہ لوگ بالکل فضول خرچی نہیں […]

یہی دعا ہے یہی ہے سلام عشق بخیر

مرے سبھی رفقائے کرام! عشق بخیر دیار ہجر کی سونی اداس گلیوں میں پکارتا ہے کوئی صبح و شام عشق بخیر سرک گیا جو ذرا خواب گاہ کا پردہ فلک سے بول اُٹھا ماہِ تمام عشق بخیر میں کر رہا تھا دعا کی گزارشیں اس سے سو کہہ گئی ہے اداسی کی شام عشق بخیر […]

اِک دوانے سے بھرے شہر کو جا لگتی ہے

یہ محبت تو مجھے کوئی وبا لگتی ہے روز آتی ہے میرے پاس تسلی دینے شب تنہائی ! بتا ، تو میری کیا لگتی ہے ایک فقط تو ہے جو بدلا ہے دنوں میں ورنہ لگتے لگتے ہی زمانے کی ہوا لگتی ہے آنکھ سے اشک گرا ہے سو میاں ! ہاتھ اٹھا تارہ ٹوٹے […]

سمجھ تو سکتے نہیں تُم نوائے خلقِ خُدا

بنے ھو خَیر سے فرماں روائے خلقِ خُدا سُنو ! یہ مُلکِ خُدا ھے، تُمہارا تخت نہیں کسی کا حق نہیں اس پر سوائے خلقِ خُدا تمام خُون خرابہ خُدا کے نام پہ ھے امان مانگنے کس در پہ جائے خلقِ خُدا ؟ غضب خُدا کا، خُداداد مملکت میں نہیں ذرا سی جائے اماں بھی […]

ھر حقیقت سے الگ اور فسانوں سے پرے

مُنتظر ھُوں مَیں ترا سارے زمانوں سے پرے پھر مَیں اک روز بڑی گہری اُداسی سے ملا بستیوں کے سبھی آباد مکانوں سے پرے نہ زماں ھو نہ مکاں ھو نہ خلا ھو نہ خُدا صرف ھم تُم ھوں کہیں سارے جہانوں سے پرے عکس در عکس رُلاتی تھیں مُجھے جو آنکھیں چھوڑ آیا ھُوں […]

ہوس کا شائبہ جب خال و خد میں آئے گا

وہ نیک شخص بھی فہرستِ بد میں آئے گا یہ بانجھ پیڑ ہے بابا ثمر نہ دے پایا تو ایک روز کلہاڑے کی ذد میں آئے گا مجھے گمان ہے ابجد کو جاننے والے ہمارا زائچہ اچھے عدد میں آئے گا یہ کون کہہ رہا ، کچھ بھی نہیں اثاثے میں تمہارا ہجر سامانِ رسد […]