سرشار عشق میں نہ طلب گار تخت ہے
دل اپنی مفلسی کی ہواؤں میں مست ہے تن جھڑتا جا رہا ہے کسی دکھ سے اسطرح جیسے ہوائے تند میں سوکھا درخت ہے ہر تان پر رگوں میں لہو ہو رہا ہے خشک احساس کے نواح میں وہ سوز ہست ہے آنکھیں بجھی چراغ بجھے خواب بھی بجھے ہے کوئی جو ہماری طرح تیرہ […]