عُشاق اُٹھ رہے ہیں ترے در کی خاک سے
ائے سجدہ گاہِ حسن ، زرا مل تپاک سے طاقوں میں پھڑپھڑانے لگی مشعلوں کی لوء دل کانپنے لگے ہیں محبت کی دھاک سے یوں تو اُڑی ہے نیند ، مگر غم کسے رہا یہ رتجگے تو اور بھی ہیں خوابناک سے ہنس کر گلے لگاو تو عریانیاں چھپیں دامان مل چکے ہیں گریباں کے […]