عُشاق اُٹھ رہے ہیں ترے در کی خاک سے

ائے سجدہ گاہِ حسن ، زرا مل تپاک سے طاقوں میں پھڑپھڑانے لگی مشعلوں کی لوء دل کانپنے لگے ہیں محبت کی دھاک سے یوں تو اُڑی ہے نیند ، مگر غم کسے رہا یہ رتجگے تو اور بھی ہیں خوابناک سے ہنس کر گلے لگاو تو عریانیاں چھپیں دامان مل چکے ہیں گریباں کے […]

وہ ایک غم کا گیت سنائے بیٹھا تھا

میں بھی سارے درد بھلائے بیٹھا تھا رستہ کیسے ملتا میرے خوابوں کو میں نیندوں سے شرط لگائے بیٹھا تھا نیند فقط اس بات پہ مجھ سے روٹھی ہے میں پہلے سے خواب سجائے بیٹھا تھا میں آمین کہے جاتا تھا اُس لمحے جب وہ اپنے ہاتھ اُٹھائے بیٹھا تھا زینؔ اُسی کے دامن سے […]

تیری دید چھین کے لے گئی ہے بصیرتیں

تجھے ڈھونڈنا تھا ، چراغ ہاتھ سے گر گیا ترے بعد میرا نصیب ساتھ نہ دے سکا ترے ساتھ ڈالی کمند میں نے نجوم پر تو نے اتنی دور بسا لیا ہے نگر کہ اب تجھے دیکھنے کا غرور خاک میں مل گیا مرے حوصلے کا قصور ہے کہ جو بچ گیا مری سانس سانس […]

ہوا،صحرا،سمندر اور پانی،زندگانی

ہوا ، صحرا ، سمندر اور پانی ، زندگانی کسی بچھڑے ہوئے کی ہے نشانی ، زندگانی کوئی موسم ، کوئی لمحہ ، کسی کا سُرخ آنچل مجھے اچھی لگی تیری کہانی ، زندگانی تمہارے چھوڑ جانے پر ہوئے ہیں طنز ایسے سنو آ کر کبھی میری زبانی ، زندگانی اُسے کیسے بتاؤں کس طرح […]