مشت برابر جیون اندر،جنم جنم کے روگ
مشت برابر جیون اندر، جنم جنم کے روگ جانے کیسے جیتے ہوں گے، سُکھ کے اندر لوگ
معلیٰ
مشت برابر جیون اندر، جنم جنم کے روگ جانے کیسے جیتے ہوں گے، سُکھ کے اندر لوگ
جیسے پھر درد ہی نہیں ہونا
سیاہ بستی سے جب محبت کی کھوج میں گُھڑ سوار آئیں تمہیں تمہاری قسم ، مری آخری نشانی چُھپائے رکھنا
پرندے اُڑ گئے، پھولوں پہ اُن کے سائے باقی ہیں
محبت ، میم حے بے تے ، محبت
پھر تری یاد نے سمجھایا کہ چل جانے دے
محبت بیٹھے بیٹھے ڈر گئی ہے
مجھے لگتا تھا حیرت مر گئی ہے
تمہاری یاد بھی تُم پر گئی ہے
میں کیا بتاؤں تجھے یار! تُو تو جانتا ہے