مکافاتِ عمل خود راستہ تجویز کرتی ہے
خدا قوموں پہ اپنا فیصلہ جاری نہیں کرتا
معلیٰ
خدا قوموں پہ اپنا فیصلہ جاری نہیں کرتا
ہے دھوپ اگر تیز تو سائے بھی گھنے ہیں
مُہر لگ جائے گی کاغذ مُستند ہو جائے گا
دن میں وہ ساتھ رہا خواب کی دہشت نہ گئی
فصیلِ شب پہ چمکتا رہا ، لکھا میرا
پھر وہ موسم تو گیا اور قیامت نہ گئی
آپ انصاف سے کہیے ، یہ ہنر ہے کہ نہیں ہے
مانگے ہوئے اُجالے نقیبِ سحر نہ تھے
روشنی ! اے روشنی ! میری طرف
فرق آ جائے گا لیکن دوستوں کے درمیاں