حبس کے شہر میں اِک تازہ ہَوا کا جھونکا

بخدا نعت ہے بس اُن کی عطا کا جھونکا

صحنِ احساس میں کھِل اُٹھتے ہیں رنگین گلاب

دل دریچے سے جو آتا ہے ثنا کا جھونکا

درِ ایجاب و کرم کھول گیا ہے یکسر

مغفرت تھامے ہوئے اُن کی رضا کا جھونکا

تیرگی قریۂ احساس میں در آئی ہے

اے خدا بھیج مدینے کی ضیا کا جھونکا

ایک منظر سے ہیں پیوست درود اور سلام

باندھ لوں گا اِسی منظر میں دُعا کا جھونکا

تشنگی ضبط کے بندھن سے اُلجھ بیٹھی ہے

کاش احساس کو چھو جائے لقا کا جھونکا

اُن کے دربار سے باہر تو نہیں ہوں مقصودؔ

میرے حصے میں بھی آئے گا عطا کا جھونکا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]