کیسے لکھوں نعتِ مزین

ایک یہ دل اور لاکھوں الجھن

احمدِ مرسل زینتِ گلشن

عالمِ امکاں ان سے معنون

دمکے چہرہ جیسے کندن

زلفِ معطر رشکِ گلبن

آنکھیں دلکش مست ہے چتون

قامتِ زیبا سرو گلشن

مشک و عنبر ان کا پسینہ

حلّہِ جنت جسم کی اترن

مکہ ان کی جائے ولادت

شہرِ مدینہ ان کا مسکن

ان پہ اترا مصحفِ قرآن

کامل و اکمل لفظاً معناً

زورِ خطابت اللہ اللہ

پارہ کر دے قلبِ آہن

علم کا منبع پاک حدیثیں

معدنِ حکمت سینہ روشن

علم حقیقت ان کی بدولت

اور انہیں سے معجزۂ فن

ہادی برحق رہبرِ کامل

راہِ ہدایت ان سے روشن

اہلِ خرد سب تابع فرما

منکر ان کے عقل کے دشمن

ان کے مصاحب واصلِ جنت

ان کے دشمن آگ کا ایندھن

خالی ہاتھ نہ لوٹا در سے

جو بھی پہنچا اشک بہ دامن

فائز اوجِ عرشِ معلی

واقفِ کیفِ جلوۂ ایمن

سبحان اللہ سبحان اللہ

خاک نشیں اور عرش نشیمن

بخت نظرؔ کا اوج نہ پوچھی

ہاتھ لگا سرکار کا دامن

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]