آمد ہے کس پیمبر عالی مقام کی

آنے لگیں صدائیں درود و سلام کی

ہر چیز ان کے واسطے تخلیق کی گئی

کیا شان ہے رسول علیہ السلام کی

جس نے نبی کی یاد کو دل میں بسا لیا

اللہ نے اس پہ آتش دوزخ حرام کی

اللہ جانتا ہے محمد کا مرتبہ

انسان کو خبر کہاں ان کے مقام کی

سرکار اب مجھے بھی مدینے بلائے

یہ عرض اب قبول ہو اپنے غلام کی

سرکار کی نظر سے بنے فخر کائنات

کیا شان پوچھتے ہو صحابہ کرام کی

عابد ہو بعد موت کے خاک رہ حجاز

واللہ اسے نمود کی خواہش نہ نام کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]