آپ کا حسن عطا، حسن ادا اچھا لگا

آپ کی سرکار سے جو کچھ ملا اچھا لگا

آپ کا لایا ہوا سلام ہی، اسلام ہے

آپ کے اسلام کا پیرو سدا اچھا لگا

آپ کے اصحاب سے باتیں سنی ہیں آپ کی

آپ نے اصحاب سے جو کچھ کہا اچھا لگا

آپ نے استاد کے آداب سکھلائے ہمیں

درس گاہِ صفہّ میں درس آپ کا اچھا لگا

آپ گزرے ہیں جہاں سے نقشِ رحمت زیر پا

ہر قدم پر گلکدہ کھلتا گیا اچھا لگا

بالِلّسان اقرارِ حق، بالقلب ہے تصدیق حق

ہاں! یہ آمنّا صَدقنَا برملا اچھا لگا

مرتفین مکہ بھی آخر مسلماں ہو گئے

یہ نظارۂ حق پسند و حق ادا اچھا لگا

مجھ سے کہتے ہیں حبیب اللہ حاوی شوق سے

آستانِ مصطفیٰ بے انتہا اچھا لگا

میں بھی حاوی سے ہوں رزمی مستفیض ومستفید

نعت اُنھیں کہتے ہوئے میں نے سنا اچھا لگا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]