ای وجودون اثری خلقتِ اشیا سببی (ترکی نعت)

(ترکی نعت)

ای وجودون اثری خلقتِ اشیا سببی
نبی اول وقت که بالفعل گرکمزدی نبی
سیدِ ابطحی و مکّی و اُمّی و ذکی
هاشمی و مدنی و قُرشی و عربی
سبقتِ ذات ایله ایوانِ رسالت صدری
شرفِ اصل ایله فهرستِ رُسُل منتخبی
عزمِ چرخ ائتدی مسیحا که بولا معراجین
یئتمه‌دی منزلِ مقصودا طریقِ طلبی
انبیادا کیمه سن تک بو میسّردیر کیم
آدمه وجهِ مُباهات اولا عزِّ نسبی
خلفِ معتبرِ آدم و حوّا سنسن
جَعَل اللهُ فَداءً لَکَ اُمّی وَاَبی
یا نبی! قیلما فضولینی قاپیندان محروم
عفو قیل وار ایسه درگاهدا ترکِ ادبی

ترجمہ:
اے کہ آپ کے وجود کا اثر تمام اشیاء کی تخلیق کا سبب ہے۔ آپ اُس وقت بھی نبی تھے جب ہنوز کسی نبی کی ضرورت نہ تھی۔
اے آپ کہ سیدِ ابطحی، مکّی، اُمّی، ذکی، ہاشمی، مدنی، قریشی اور عربی ہیں۔
آپ اپنی ذات کی سبقت کے ساتھ ایوانِ رسالت کے صدر ہیں؛ جب کہ اپنے اصل کے شرف کے ساتھ رسولوں کی فہرست میں برگزیدہ ہیں۔
مسیح نے آپ کی معراج تک پہنچے کے لیے چرخ کا عزم کیا تھا؛ لیکن اُن کی راہِ طلب منزلِ مقصود تک نہ پہنچ سکی۔
انبیاء میں آپ کی طرح کسے یہ میسّر ہوا ہے کہ اُس کے نسب کی ارجمندی حضرت آدم کے لیے باعثِ افتخار ہو۔آدم و حوا کے محترم فرزند و جانشین آپ ہیں؛ اللہ میرے مادر و پدر کو آپ پر فدا کرے
یا نبی! فضولی کو اپنے در سے محروم مت کیجیے؛ اگر آپ کی درگاہ میں اُس سے کوئی ترکِ ادب ہو گیا ہو تو عفو کیجیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]