بشر کی تاب کی ہے لکھ سکے حلیہ محمد کا

سراپا نور یزدانی ہے سر تا پا محمد کا

ہے نواش ازل خود محو سر تا پا محمد کا

یدِ قدرت سے کچھ ایسا بنا نقشہ محمد کا

منادی کی ندا آتی تھی یہ صبح ولادت کو

کہ مخلوقِ خدا میں سب پہ ہے قبضہ محمد کا

لگاوؔ شوق سے نعرہ اغثنی یا رسول اللہ

مگر جائز نہیں اطلاق کرنا یا رسول اللہ

سوائے لن ترانی حضرت موسیٰ کو کیا ملتا

ازل سے ہو چکا دیدار رب حصہ محمد کا

کلام اللہ میں دیکھو ید اللہ فوق ایدیھم

خدائے پاک کا فرمان ہے شجرہ محمد کا

مہینوں میں ربیع پاک ہے عیدیں سے برتر

دنوں میں جمعہ سے افضل ہے دو شنبہ محمد کا

ریاض خستہ جاں کی یہ دعا ہے رات دن تجھ سے

الٰہی عاقبت محمود ہو صدقہ محمد کا

مجھے نیر دم محشر کہیں یہ دیکھ کر سارے

یہ بندہ ہے محمد کا یہ ہے بندہ محمد کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]