بفضل کبریا، نجم ھدی صدیق اکبر ہیں

بفضل کبریا نجم ھدی صدیق اکبرؓ ہیں

صحابہ کے وہ اول مقتدیٰ صدیق اکبرؓ ہیں

‏‎اٹھا لائے متاع کل نبی کے اک اشارے پر

کچھ ایسے عاشق خیر الورٰی صدیق اکبرؓ ہیں

نبی کے ساتھ نکلے، اہل کو کفار میں چھوڑا

شب ہجرت کہے عینِ وفا صدیق اکبرؓ ہیں

اچھالے گر کوئی کیچڑ، قرآن پاک بھی جسکی

لگاتا ہے برأت کی صدا، صدیق اکبرؓ ہیں

جو اہل فضل تھے دنیا میں یا ہیں اور جو ہوں گے

عظیم ان سب سے بعد انبیا، صدیق اکبرؓ ہیں

بتاؤں کس طرح شاہد کہ کیا صدیق اکبرؓ ہیں

حیا صدیق اکبر ہیں، عطا صدیق اکبرؓ ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]