تحقیق کس کو آپ سا صادق امیں کہے

تصدیق کس کو آپ سے بڑھ کر حسیں کہے

اللہ پاک یاد کرے اُن کے شہر کو

تاریخ اُن کے عہد کو عہد مبیں کہے

اکثر میں سوچتا ہوں کہ مجھ سا گناہ گار

کس منہ سے آپ کو دل وجاں کا مکیں کہے

اب سوچنا ہمیں ہے کہ ہم اُن کو کیا کہیں

قرآن تو حضور کو نورِ مبیں کہے

آقا مرے بھی کاسۂ مدحت پہ اِک نظر

وہ نعت دیجیے کہ فلک آفریں کہے

اُس در پہ حاضری کا میّسر ہو، گر شرف

وہ کیجیے جو آپ کا حُسنِ یقیں کہے

منظر! یہ احتیاط ہی اچھی ہے نعت میں

اپنی طرف سے آدمی کچھ بھی نہیں کہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]