دین نبی کی شمع جلاتے ہیں غوث پاک

بھٹکے ہوؤں کو راہ دکھاتے ہیں غوث پاک

آؤ اے غمزدو چلو بغداد کو چلیں

بگڑا ہوا نصیبہ بناتے ہیں غوث پاک

غوث الوریٰ نے چور کو ابدال کر دیا

اور اسکو رب کا دوست بناتے ہیں غوث پاک

جس پر پڑی نگاہ کرم ہو گیا ولی

فضل خدا سے رتبہ یہ پاتے ہیں غوث پاک

بارہ برس کی کشتی سلامت نکال دی

رب کی عطاء سے مردے جلاتے ہیں غوث پاک

شاہ جیلاں کی شان سخاوت تو دیکھئے

کھاتی ہے کائنات کھلاتے ہیں غوث پاک

کرتے ہیں ادب اول و آخر ولی سبھی

ولیوں میں ایسا مرتبہ پاتے ہیں غوث پاک

مشکل کشا کی آل ہیں مشکل کشا بھی ہیں

مشکل کو دم میں دور بھگاتے ہیں غوث پاک

منگتوں کو ایک آن میں سلطان کر دیا

فیض و کرم کا دریا بہاتے ہیں غوث پاک

جو لوگ بھی سجاتے ہیں بزم انکی دھوم سے

ان عاشقوں کے گھر میں بھی آتے ہیں غوث پاک

مشکل میں انکا نام میں لیتا ہوں اس لئے

مشکل کو میری آساں بناتے ہیں غوث پاک

شاہد نہ غمزدہ رہو بس نام ان کا لو

گرتے ہوؤں کو تھامنے آتے ہیں غوث پاک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]