شاہِ کونین کی ثنا کیجے

طول رحمت کا سلسلہ کیجے

خانۂ دل کو طاقچہ کیجے

عشق سرکار کو دیا کیجے

بھیجٔے ابر التفات حضور

شاخِ بے برگ ہوں، ہرا کیجے

ماہ و خورشید مجھ پہ رشک کریں

یا نبی اپنی خاک پا کیجے

نیک نامی کی آرزو ہے تو پھر

یا نبی یانبی رٹا کیجے

بے کلی کو گلِ قرار ملے

باغ طیبہ کا تذکرہ کیجے

قلب قرطاس ہو، قلم الفت

اسمِ سرکار ، یوں لکھا کیجے

رکھیے ورد زباں درود شریف

ختم ہر غم کا سلسلہ کیجے

وہ ہے بیمارِ سید عالم

آپ اس کی نہ کچھ دوا کیجے

راستہ منزلوں میں بدلے گا

ان کی سیرت کو رہنما کیجے

یانبی ہے صدف تہی داماں

صدقۂ فاطمہ کیجے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]