نور پیش ہر کوکب ، مصطفےٰ کا کرتا ہے

وِرد آسماں ہر شب ، مصطفےٰ کا کرتا ہے

حوصلہ تدبر بھی، صلح و امن و جرا ت بھی

انتخاب ہر مکتب ، مصطفےٰ کا کرتا ہے

سنگریزے پڑھتے ہیں کلمہ دینِ کامل کا

ذکرِخیر کو دل جب مصطفےٰ کا کرتا ہے

بن گیا مدینہ وہ، نور کا نگینہ وہ

انتظار جو یثرب مصطفےٰ کا کرتا ہے

رب درود پڑھتا ہے اور سب فرشتے بھی

ذکر ہر پہَر ہر لب مصطفےٰ کا کرتا ہے

علم و حکمت و عرفاں رشد و عشق اور وجداں

اعتراف ہر منصب مصطفےٰ کا کرتا ہے

جھوم جھوم کر یہ دل کیوں نہ نامِ احمد لے

ذکر ناز سے جب رب مصطفےٰ کا کرتا ہے

مصطفےٰ نے بخشا ہے احترام انساں کو

احترام ہر مذہب مصطفےٰ کا کرتا ہے

کائنات کا والی ، عرش کو چلا عاشی

ناز گام گام اشہب مصطفےٰ کا کرتا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]